کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 168
(۵)مذہبیت اور لامذہبیت : ایک جائزہ
سابقہ سطور میں ایوان تقلیدکی جانب سے عطا کردہ بعض اسماء والقاب پرروشنی ڈالی گئی، ا ور سلفیت واہلحدیثیت پر عائد کئے گئے بعض اتہامات کا تفصیلی جائز ہ بھی لیاگیا۔ مناسب معلوم ہوتاہے کہ مقلدین کے دئیے ہوئے ایک نئےنام ” لامذہبیت“ کا بھی تفصیلی جائزہ لے کر واضح کردیاجائے کہ حقیقت میں کون ا س لقب کازیادہ مستحق ہے ؟
جس طرح کچھ عرصہ تک ائمہ اربعہ رحمہم اللہ میں سے کسی ایک کی تقلید کے وجوب سے انکار کو”غیر مقلدیت“ کانام دیا جاتارہاہے، اسی طرح کچھ عرصہ سے ” کل جدید لذیذ“ کے تحت اس نئے نام ”لامذہبیت“ کوایجاد کرکے برصغیر کی جماعت اہل حدیث پرا سے چسپاں کیاجارہا ہے، ا ور اس جدید کی لذت سے کام ودہن کوسکون بہم پہنچانے کا بندوبست کیاجارہاہے۔ کیونکہ یہ لفظ بھی اپنی تہوں میں کوئی اچھا اورپسندیدہ مفہوم نہیں رکھتا ہے۔ ا س لیے کہ اس لفظ کا اردو میں ترجمہ ' بددینی “ سے کیا جاسکتا ہے۔ مناسب ہوگا کہ حقائق کی روشنی میں تجزیہ کرکے دیکھ لیاجائے کہ درحقیقت کون بدمذہب، بددین یالامذہبی ہے ؟ آیا وہ لوگ جو کتاب ونست اور ائمہ امت کی ہدایت ورہنمائی کے مطابق ائمہ اربعہ یا دیگر ائمہ کرام رحمہم اللہ میں سے مخصوص طور پر کسی ایک کی تقلید کو اپنے اوپر واجب وضروری نہ سمجھتے ہوئے ہر ایک کو اپنا پیشوا اور مقتدیٰ تسلیم کرتے ہیں اور لائق اتباع گردانتے ہیں، یا وہ لوگ جوائمہ اربعہ میں سے کسی ایک کی تقلید کو اسلام کا ایک ایسا رکن تصور کرتے ہیں جس کے بغیر دعوئ اسلام درست ہی نہیں ہوسکتا۔ ا س سلسلے میں اصحاب تقلید کے متعین کردہ لامذہبیت کے معنی ومفہوم سے واقفیت بھی حاصل کرلینا مناسب ہوگا، اور اس کے لیے لفظ ”مذہب“ کی لغوی واصطلاحی تعریف سے معرفت ضروری ہے۔ کیونکہ