کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 165
مشغلہ رکھنے والے حضرات اہل حدیث ہیں۔ “ [1]
یہ بالکل صحیح ہے کہ آج کے اہل حدیث اور پہلے کے اہل حدیث میں نمایاں فرق پایا جاتاہے، یہ صرف اہلحدیثوں کا مسئلہ نہیں ہے، آپ کا بھی یہی مسئلہ ہے۔ آج کے احناف مقلدین اور پہلے کےا حناف میں بھی زمین آسمان کا فرق ہے۔ ا یک علامہ طحاوی بھی حنفی عالم ہیں جن کے متعلق نقل کیاگیاہے کہ :
”أوکل ماقاله ابوحنفیة أۥقول به، وھل یقلد ۛإلا عصبی أوغبی۔ “
کیامیں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے تمام اقوال کا پابند ہوں، تقلید جامد توصرف متعصب یابلید الفہم شخص ہی کرتاہے “
ایک علامہ کرخی بھی حنفی عالم ہیں جنہوں نے یہ چرخی چلائی :
”ہر وہ آیت جو ہمارے اصحاب کے قول کےخلاف ہواسے نسخ یاترجیع (کذا) پر محمول کیاجائے گا، ا ور بہتر یہ ہے کہ اسے تاویل پر محمول کیاجائے تاکہ توافق ظاہر ہوجائے۔ “ [2]
”إن کل خبر یجئی بخلاف قول أصحابنا فإنہ یحمل علی النسخ أوعلی أنہ معارض بمثلہ “ [3]
ہر وہ حدیث جوہمارے اصحاب اصول کے قول کےخلاف ہواسے نسخ پرمحمول کیا جائے گا، یایہ سمجھا جائے گا کہ وہ معارض ہے اپنے ہم پلہ حدیث کے۔ “[4]
اس قسم کی چرخی اگر تمام مذاہب کے لوگ چلادیں تو کتاب وسنت کے تمام دلائل نہ
[1] محاضرہ علمیہ برموضوع ردغیر مقلدیت (۱/۲۰)
[2] اصول الکرخی مع اصول البزدوی (ص ۳۷۳سطر ۴، ۳، ط قدیمی کتب خانہ کراچی) منقول از اصلی اہل سنت( ص۱۲۰)
[3] اصول اکرخی (اردو) (ص ۲۴نمبر ۳۸، ط :تحقیقات اسلامی اسلام آباد ) منقول از اصلی اہل سنت (ص۱۲۰)
[4] اصول الکرخی مع اصول البزدوی (ص۳۷۳ س۱۵، ۱۶)، اصول الکرخی (اردو) ص ۲۵ نمبر ۲۹، منقول از اصلی اہل سنت (ص۱۲۱)