کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 146
”مجالس درس وتدریس میں آپ کی طولانی نفس اور دیر تک مجلس میں جمے رہنے کی وجہ سے علاقے کے لوگوں نے آپ سے کافی استفادہ کیا۔ “[1]
۴۔ عبداللہ بن ابراہیم ابومحمد الأصیلی (ت ھ ۳۹۲ھ)
ابن فرحون بعض اہل علم کےحوالے سے لکھتے ہیں :
”کان من حفاظ مذھب مالک، والمتکلم علی الأصول، وترک التقلید، ومن أعلم الناس بالحدیث وأبصرھم بعلله ورجاله “۔
یعنی امام مالک کے مذہب کےحافظ، ا ور اصول کے ماہرتھے، تقلید ترک کردیا تھا، حدیث کے بڑے عالم حدیث ورجال حدیث میں بصیرت رکھتے تھے۔
مختلف انداز سے تعریف کرنےکےبعد فرماتےہیں :
”ابن ابی زید القیروانی کے ہم مثل اور انہی کے طور طریق کو اختیار کرنے والے تھے، لیکن ان کے اندر کافی جھنجھلاہٹ پائی جاتی تھی غصہ کے اوقات میں آپے سے باہر جاتے تھے۔ [2]
۵۔ محمد بن عمر یوسف بن الشکوال ابوعبداللہ القرطبی معروف ”ابن الفجار “(ت ۴۱۹ھ)
ابن فرحون آپ کے بارے میں رقمطرازہیں :
”احفظ الناس، وأحضرھم علما، وأسرعھم جوابا، وأفقھم علی اختلاف العلماء وترجیع المذاھب، وحافظا للحدیث والأثر، مائلا إلی الحجۃ والنظر وکان۔ أولاً یمیل إلی مذھب الشافعی، ثم ترکہ۔ ۔ ۔ وکانت له مذاھب أخذ بھا فی خاصة نفسه۔ ۔ ۔ خالف فیھا أھل قطرۃ “۔
[1] الدیباج المذھب (۱/۲۹۰۔ ۲۹۱)
[2] الدیباج المذھب (۱/۴۳۴) نیز ملاحظہ ہو: ترتیب المدارک (۲/۲۴۲۔ ۲۴۸ تحقیق و/احمد بکیر محمود) تذکرہ الحفاظ (۳/۱۰۲۴)