کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 131
نے آپ کا نام مبارک ”محمد ابوبکر“رکھا تو کیوں رکھا؟ ؟ کیوں نہیں کوئی دوسرا نام رکھا؟ کیا ناموں کی کمی ہوگئی تھی ؟ اگر رکھا توکیوں نہیں ابوبکر عمر، عثمان، علی کوبھی شامل کرلیا اور آپ کا مکمل نام یہ ہوتا”محمد ابوبکر عمر عثمان علی“ اس طرح آپ کے نام میں نبوت کے ساتھ خلافت راشدہ بھی اکھٹا ہوجاتی اور کتنا عمدہ اور مکمل نام ہوتا آپ کا۔ سابق سطور میں یہ عرض کرآئے ہیں کہ محض ناموں کے انتخاب سے کچھ نہیں ہوتا۔ اور یہ نام تقرب الی اللہ کا باعث نہیں ہیں، اگرا نسان کا دامن عمل صالح سے خالی ہے توصرف نام سے کام بننے والانہیں۔ چاہے اہل حدیث والقرآن والرسول رکھے، چاہے دیوبندی، قاسمی، رضاخانی نقشبندی یا کوئی بھی نسبت اختیار کرے، جیساکہ تاریخ دارالعلوم دیوبند (۱/۴۲۸) میں مسلک دارالعلوم دیوبند کا ذکر کرتے ہوئے تمام نسبتوں کواکھٹا کرلیاگیاہے۔ چنانچہ مسلک دارالعلوم کا خلاصہ کچھ اس طرح مذکور ہے : ”دارالعلوم :دیناً مسلم، فرقۃً اہل السنۃ والجماعت، مذھباً حنفی، مشرباً صوفی، کلاماًماتریدی اشعری، سلوکاً چشتی بلکہ جامع السلاسل، فکر اً ولی، ا صولاً قاسمی، فروعاً رشیدی، اور نسبتاً دیوبندی ہے“ فَتِلْكَ عَشَرَۃٌ كَامِلَۃٌ، ماشاء اللہ کیاخوب چوں چوں کا مربہ ہے۔ مبارک ہو اہل سید واڑہ اور ان کی ہم نواجماعت کویہ مکمل نام ونسبت جوہر طرح کی کتر بیونت سے مبرا ہے۔ ہماری اللہ تعالیٰ سے یہی دعاہے کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ عمل صالح کی توفیق عطا فرمائے، ا ور اس قسم کے چوں چوں کے مربہ سے محفوظ ومامون رکھے، آمین۔