کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 109
نے دونوں لفظوں کو ایک ہی سیاق میں ذکر کیاہے۔ [1]
بیشترا ہل علم نے اہل سنت کو اہل الاثر سے موسوم کیاہے، چنانچہ امام ابوحاتم رازی (۱۹۵۔ ۲۷۷ھ) فرماتے ہیں :
”مذھبنا واختبارنااتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وأصحابہ والتابعین، والتمسلک بمذھب أھل الأثر مثل ابی عبداللہ أحمد بن حنبل “ [2]
یعنی: ہمارا مذہب مختار رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ کرام اور تابعین کی اتباع وپیروی کرنا اور ابوعبداللہ احمدبن حنبل جیسے اہل الاثر کے مذہب پرکار بند رہنا ہے۔
مزیدفرماتےہیں :”۔ ۔ ۔ ۔ علامة اھل البدع الوقیعة فی أھل الأثر، وعلامة الزنادقةتسمیتھم أھل السنة حشویة “ [3]
یعنی : اہل بدعت کی نشانی اور علامت اہل الاثر کی تنقیص اور عیب جوئی ہے، زنادقہ کی علامت اہل سنت کوحشوی [4] قراردینا ہے۔
امام ابوحاتم نے مبینہ طور پر اہل سنت کو اہل الاثر کانام دیاہے۔ ا سی طرح دیگر اہل علم نے بھی اس لفظ کو اہل سنت کےلیے بطور علم استعمال کیا ہے۔ مثال کے طور پر ابونصر السجزی (م ۴۴۴ھ)، شیخ الاسلام ابن تیمیہ، ا ور علامہ سفارینی رحمہ اللہ علیہ وغیرہ [5] بلکہ بعض علماء نے
[1] ملاحظہ ہو: ورء تعارض العقل والنقل (۶/۲۵۶)
[2] شرح اصول اعتقادا ھل السنۃ (۱/۱۷۹)
[3] ایضا(۱/۱۸۰، ۱۸۱)
[4] حشویہ سے مراد وہ لوگ ہیں جواللہ تعالیٰ کےلیے مخلوقین کی طرح صفات کو ثابت مانتے ہیں (تعالیٰ اللہ عن ذلک علوا کبیرا ) لیکن صفات کےسلسلے میں مذہب سلف کےمخالفین اشعری علماء کلام اور معتزلہ وغیرہ علماء اہل سنت پر بھی حشویہ کا اطلاق کرتے ہیں، اس وجہ سے کہ مذہب سلف کے مطابق علماء اہل سنت اللہ تعالیٰ کے لیے کتاب وسنت میں وارداسماء وصفات کوبغیر تشبیہ وتمثیل، تأویل وتکییف ثابت مانتے ہیں یعنی وہ اللہ تعالیٰ کےا سماء وصفات کومخلوقین کی صفات واسماء کے مشابہ یامماثل قرار دیے بغیر، ا سی طرح ان کے معانی ومفاہیم میں ہیر پھیرکیے بغیر اور ان کی حقیقت کیفیت کو متعین کیے بغیر ثابت مانتے ہیں۔ علماء اہل سنت کو حشوی قراردینا سراسرزیادتی اور ظلم ہے بلکہ یہ زندیق کی علامت ہے، جیساکہ امام ابوحاتم رازی نے ارشاد فرمایاہے۔ تفصیل کےلیے ملاحظہ ہو، مجموع الفتاوی (۴/۱۴۴۔ ۱۴۵)
[5] ملاحظہ ہو : الردعلی من انکر الحرف والصوت (ص ۲۳۳، ۲۰، ۹۵، ۱۷۹، ۱۷۷، ۱۷۵) ودرء تعارض العقل والنقل (۲/۷۹، ۸۰) واوامع الأنوار (۱/۶۷)