کتاب: سلفیت (تعارف وحقیقت) - صفحہ 214
کی وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس نے میری نافرمانی کی تو اس نے انکار کیا۔‘‘
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ أَطَاعَنِي فَقَدْ أَطَاعَ اللّٰہَ، وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ عَصَیٰ اللّٰہُ، وَمَنْ أَطَاعَ أَمِیْرِي فَقَدْ أَطَاعَنِي، وَمَنْ عَصَیٰ أَمِیْرِي فَقَدْ عَصَانِيْ۔))[1]
’’جس نے میری اطاعت کی تو اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی تو اس نے اللہ کی نافرمانی کی اور جس نے میرے امیر کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے میرے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی۔‘‘
مذکورہ بالا احادیث میں آپ غور فرمائیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس طرح امیر کی اطاعت کو اپنی اطاعت اور اس کی نافرمانی کو اپنی نافرمانی قرار دیا ہے۔ اسی طرح آپ نے امیر کی اطاعت کو دخول جنت کا سبب بتایا ہے اور اس کی نافرمانی کو جہنم میں داخلے کا سبب بتایا ہے۔ گویا نتیجہ یہ نکلا کہ جس نے امیر کی اطاعت کی اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی اور جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی وہ جنت میں داخل ہوگا۔ اسی طرح جس نے امیر کی نافرمانی کی اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی اور جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی وہ جنت میں داخل نہ ہوگا، بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا کہ جس نے امیر سے بیعت نہیں کی اور اس کی اطاعت سے خارج ہوگیا وہ مسلمانوں کی جماعت سے نکل گیا۔
عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((لَا یَحِلُّ دَمُ امْرِیٍٔ مُسْلِمٍ یَشْہَدُ أَنْ لَا إِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَأَنِّي رَسُولُ اللّٰہِ إِلَّا بِإِحْدَیٰ ثَلَاثٍ: الثَّیِّبُ الزَّانِي، وَالنَّفْسُ بِالنَّفْسِ،
[1] ۔ صحیح بخاری، کتاب الاحکام، حدیث(7127)، صحیح مسلم، کتاب الإمارۃ، باب وجوب طاعۃ الأمر فی غیر معصییۃ، حدیث(1825)۔