کتاب: سلفیت (تعارف وحقیقت) - صفحہ 212
نے کہا: پھر اس کے بعد کیا ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھوڑابچہ جنے گا، پس کوئی سوار نہیں ہوگا یہاں تک قیامت قائم ہوجائے گی۔[1] اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حاکم وقت کی طاعت کو لازم پکڑنے کا حکم دیا ہے اگرچہ ہمیں اس کی عادت و حرکات پسند نہ ہوں۔ عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((خِیَارُ اَئِمَّتِکُمُ الَّذِیْنَ تُحِبُّوْنَہُمْ وَیُحِبُّوْنَکُمْ، وَیُصَلُّوْنَ عَلَیْکُمْ وَتُصَّلُوْنَ عَلَیْہِمْ، وَشِرَارُ اَئِمَّتِکُمُ الَّذِیْنَ تُبْغِضُوْنَہُمْ وَیُبْغِضُوْنَکُمْ، وَتَلْعَنُوْنَہُمْ وَیَلْعَنُوْنَکُمْ۔ قِیْلَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ، اَفَلَا نُنَابِذُہُمْ بِالسَّیْفِ؟ فَقَالَ: لَا مَا أَقَامُوْا فِیْکُمُ الصَّلَاۃَ، وَإِذَا رَأَیْتُمْ مِنْ وُلَاتِکُمْ شَیْئًا تَکْرَھُوْنَہُ فَاکْرَھُوْا عَمَلَہُ وَلَا تَنْزِعُوْا یَدًا مِنْ طَاعَۃٍ۔ وَفِيْ رِوَایَۃٍ: خِیَارُ أَئِمَّتِکُمُ الَّذِیْنَ تُحِبُّوْنَہُمْ وَیُحِبُّوْنَکُمْ، وَتُصَلُّوْنَ عَلَیْہِمْ وَیُصَلُّوْنَ عَلَیْکُمْ، وَشِرَارُ أَئِمَّتِکُمُ الَّذِیْنَ تُبْغِضُوْنَہُمْ وَیُبْغِضُوْنَکُمْ، وَتَلْعَنُوْنَہُمْ وَیَلْعَنُوْنَکُمْ۔ قَالُوْا: قُلْنَا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ أَفَـلَا نُنَابِذُہُمْ عِنْدَ ذَلِکَ؟ قَالَ: لَا مَا أَقَامُوْا فِیْکُمْ الصَّلَاۃَ، لَا مَا أَقَامُوْا فِیْکُمْ الصَّلَاۃَ، أَلَا مَنْ وَلِيَ عَلَیْہِ وَالٍ فَرَآہُ یَأْتِي شَیْئًا مِنْ مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ فَلْیَکْرَہْ مَا یَأْتِي مِنْ مَعْصِیَۃِ اللّٰہِ وَلَا یَنْزِعَنَّ یَدًا مِنْ طَاعَۃٍ۔))[2] ’’تمہارے بہتر حاکم وہ ہیں جن کو تم پسند کرتے ہو اور وہ تم کو پسند کرتے ہیں۔ وہ تمہارے لیے دعا کرتے ہیں اور تم ان کے لیے دعا کرتے ہو، اور تمہارے برے حاکم وہ ہیں جن کو تم ناپسند کرتے ہو اور وہ تم کو ناپسند کرتے ہیں تم ان پر
[1] ۔ مسند احمد: 5/386، ابن حبان:13/298۔ [2] ۔ صحیح مسلم، کتاب الإمارۃ، باب خیار الآئمۃ وشرارہم، رقم الحدیث:1855۔