کتاب: سلفیت (تعارف وحقیقت) - صفحہ 205
فإن دعوتہم تحیط بہم من ورائہم…۔)) [1] ’’اللہ تعالیٰ ایسے شخصوں کو تروتازہ رکھے جس نے ہم سے حدیث کو سنا، پھر اس کو محفوظ کرلیا یہاں تک دوسروں کو پہنچاتا ہے کیونکہ بہت سے فقہ کے حامل فقیہ نہیں ہوتے ہیں اور بہت سے فقہ کے حامل اس کے زیادہ فقیہ ہوتے ہیں۔ تین خصلتیں ایسی ہیں جن سے مسلمان کا دل کبھی بھی حسد نہیں کرتا ہے، اخلاص عمل، حاکم وقت کے لیے نصیحت اور جماعت کا التزام۔‘‘ سلف صالحین کے فہم کے مطابق کتاب و سنت کی اتباع میں اللہ تعالیٰ کی اتباع کرنا سوال: اللہ تعالیٰ کی عبادت کیسے کی جائے، کیا وہ شخص آزاد ہے کہ جس طرح چاہے اپنی مرضی کے مطابق اس کی عبادت کرتا جائے یا شریعت نے کچھ اصول و ضابطے متعین کیے ہیں؟ جواب: جی ہاں، شریعت نے عبادت کے اصول و ضوابط ضرور متعین کیے ہیں۔ وہ یہ ہیں کہ اللہ کی عبادت اس طرح کی جائے جس طرح شریعت نے بتایا ہے اس میں انسانی مرضی کا کوئی دخل نہیں ہے۔ سوال: کلمہ اخلاص کیا ہے؟ اور براہ کرم اس کلمے کی حقیقت واضح کردیجیے؟ جواب: کلمہ اخلاص یہ ہے: ’’اشہد ان لا الٰہ الا اللٰه ، واشہد ان محمدا عبدہ ورسولہ‘‘ اب اس کلمے کی حقیقت ملاحظہ فرمائیے: اس کلمے کا اقرار کرنے والا کہتا ہے کہ ’’میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی دوسرا معبود نہیں ہے اور اس بات کی بھی گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘ گویا دین اسلام انہی دونوں اصولوں پر قائم ہے۔ پہلی اصل یہ ہے کہ اس کلمے کا اقرار کرنے والا یہ کہتا ہے کہ اب صرف
[1] ۔ یہ حدیث مختلف سندوں سے ثابت ہے۔ ان میں سے بعض صحیح بعض حسن اور بعض میں علت ہے۔