کتاب: سلفیت (تعارف وحقیقت) - صفحہ 202
ثنتان وسبعون في النار وواحدۃ في الجنۃ، وہي الجماعۃ۔))[1] ’’خبردار تم سے پہلے اہل کتاب بہتر فرقوں میں بٹ گئے تھے اور یہ ملت تہتر فرقوں میں بٹے گی بہتر جہنم میں جائیں گے اور ایک جنت میں اور وہ جماعت ہے۔‘‘ امام ترمذی نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت پر ہوبہو وہی چیزیں آئیں گی جو بنی اسرائیل پر آئی تھیں اور بے شک بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹ گئے تھے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹے گی۔ سب کے سب جہنمی ہوں گے سوائے ایک جماعت کے، لوگوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! وہ جماعت کون سی ہوگی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس پر میں ہوں اور میرے صحابہ کرام ہیں۔ سلفی اصول و ضوابط: آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ سلفی جماعت تین اصولوں پر قائم ہیں: 1: عبادت کی تمام قسموں کو صرف اور صرف اللہ وحدہ لاشریک کے لیے ادا کرنا۔ 2: جماعت کو لازم پکڑے رہنا، اس سے علیحدگی نہ اختیار کرنا اور ہمیشہ سمع و طاعت کے اصول پر قائم رہنا۔ 3: ہر قسم کی بدعات و خرافات اور بدعتیوں سے دور رہنا۔ سوال: جناب! آپ نے سلفی جماعت کے اصول تو بتادیے یہ تو صرف آپ کا دعویٰ ہوا ہے اور ہم نے سنا ہے کہ کوئی بھی دعویٰ بغیر دلیل کے باطل ہوتا ہے، لہٰذا آپ سے گزارش ہے کہ آپ اپنے ان دعوؤں کی دلیل بتا دیجیے؟ جواب: یقینا دعویٰ بغیر دلیل کے باطل ہوتا ہے۔ ہم آپ کو دلیل ضرور دیں گے اور یہ بھی
[1] ۔ مسند احمد:4/102، ابوداؤد، کتاب السنۃ، باب شرح السنۃ حدیث:4592، الاجری نے الشریعۃ 1/132 محقق طبع، نمبر(3) اس کی اسناد صحیح ہے۔ جامع الاصول: 1/32، سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ للالبانی،204۔