کتاب: سلفیت (تعارف وحقیقت) - صفحہ 176
ہے جو سارے جہان کا رب ہے۔‘‘
{اِیَّایَ فَاْرہَبُوْن}‘‘ ’’تم مجھ ہی سے ڈرو۔‘‘{فَـلَا تَخَافُوْہُمْ وَخَافُوْنِیْ } ’’پس تم ان سے مت ڈرو صرف مجھ ہی سے ڈرو۔‘‘{وَعَلَی اللّٰہِ فَتَوَکَّلُوْا اِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِیْن} ’’اگر تم لوگ مومن ہو تو اللہ ہی پر بھروسہ کرو۔‘‘ اس موضوع پر بے شمار آیات قرآنی موجود ہیں اور توحید کی یہی وہ قسم ہے جس سے اکثر مسلمان غافل ہیں اور یہی وہ توحید ہے جس پر سلفی دعوت قائم ہے۔ اب جس نے اس کے خلاف اعتقاد رکھا۔ وہ مشرک ہوگیا اس پر دائمی دخول جہنم کا حکم لگایا جائے گا۔ ہاں اگر کوئی شخص ایسا ہے جس کو یہ دعوت نہیں پہنچی ہے تو اس کا معاملہ اللہ پر ہے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے پاس ایک رسول بھیجے گا۔ اگر اس نے اس رسول کی دعوت کو قبول کرلیا تو خیر ہے ورنہ اس کا ٹھکانا دائمی جہنم ہے۔
توحید اسماء و صفات:
یہ توحید کی تیسری قسم ہے بہت سے مسلمان نہ تو اس کو جانتے ہیں اور نہ ہی اس کے معنی و مفہوم کو سمجھتے ہیں۔ اس لیے وہ اس میں بھی دوسروں کو اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرالیتے ہیں۔ ان کا عقیدہ یہ ہوتا ہے کہ اللہ کی صفت میں بھی دوسرا شریک ہے۔[1] اللہ کی صفت یہ ہے کہ وہی غیب کا علم رکھتا ہے۔ اب اگر کوئی شخص یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ انسان بھی غیب جان سکتا ہے جیسے صوفیوں کا عقیدہ ہے کہ ان کے مشائخ کشف کے ذریعے دلوں کے بھیدوں کو جان جاتے ہیں کوئی شخص مشرق و مغرب میں جہاں بھی رہے۔ یہ مشائخ اس کے احوال پر مطلع ہوجاتے ہیں تو یہی شرک ہے اور یہی شرک فی الصفات بھی ہے۔
[1] ۔توحید اسماء و صفات ان میں بعض اللہ کے اسم کے ساتھ خاص ہے اور بعض اس کے صفت کے ساتھ خاص ہے۔ اب جو اسم کے ساتھ خاص ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اس بات پر بھی ایمان و یقین ہو کہ اللہ تعالیٰ کے بہت سے اچھے اچھے اسماء ہیں جو نام بھی کتاب و سنت میں موجود ہیں ان پر ایمان لانا ضروری ہے کہ یہ سب اللہ کے نام ہیں اللہ کو انہی ناموں سے پکارنا واجب ہے اور ان ناموں کے ذریعہ دعا بھی کیا جاسکتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: {وَ لِلّٰہِ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بِہَا وَ ذَرُوا الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْٓ اَسْمَآئِہٖ سَیُجْزَوْنَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ} (الاعراف:180) ’’اور اللہ ہی کے لیے اچھے نام ہیں لہٰذ ااس کو انہی ناموں کے ساتھ پکارو، اور ان لوگوں کو