کتاب: سلفیت (تعارف وحقیقت) - صفحہ 161
فضیلۃ الشیخ محمد عبد عباسی کے تمہیدی کلمات
آج میں جس اہم موضوع کے متعلق کچھ گزارشات آپ حضرات کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں وہ ہے ’’سلفی دعوت‘‘ یعنی سلفی دعوت کی حقیقت کیا ہے۔ نیز اس دعوت کا مقصد کیا ہے؟ یہ دعوت کب سے وجود میں آئی؟ اور دوسری دعوتوں کے بارے میں اس کا کیا موقف اور نظریہ ہے؟ سب سے پہلے میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ لفظ ’’سلفی‘‘ کا لغوی و اصطلاحی مفہوم کیا ہے؟ جب آپ اس لفظ کا مفہوم اچھی طرح سمجھ لیں گے تو بعد کے تمام موضوعات بہت آسانی سے سمجھتے چلے جائیں گے۔
لفظ ’’سلفی‘‘ کا لغوی مفہوم:
’’سلفی اسلاف کی طرف منسوب ہے۔ اس کے آخر میں جو ’’ی‘‘ ہے وہ نسبت کے لیے ہے جیسے آپ اپنے آپ کو ملک یا قبیلہ وغیرہ کی طرف منسوب کرکے کہتے ہیں مثلاً مکی، مدنی، لکھنوی وغیرہ۔ اسی طرح سلف صالحین کی طرف منسوب کرکے ’’سلفی‘‘ کہا جاتا ہے۔
’’سلف‘‘ کا اطلاق لغت میں گزری ہوئی قوموں پر ہوتا ہے۔ اصطلاح میں اس سے مراد قرون ثلاثہ کے لوگ ہیں جن کے تقویٰ و طہارت، ایمان و یقین اور فضل و کمال کی تصدیق خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مبارک ارشاد میں کی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
((خیر الناس قرنی ثم الذین یلونہم، ثم الذین یلونہم، ثم یأتی من بعد ذلک ناس یشہدون ویستشہدون ویأمنون ولا یؤمنون ویکثر منہم الکذب۔))[1]
[1] ۔ مسند احمد: 1/378، 442، ابن ابی عاصم: (1466) والبخاری:4/118، ترمذی: (3859) عن الأعمش، عن ابراہیم النخعی، عن عبیدہ، عن عبد اللّٰہ بن مسعود رضي الله عنه کی سند سے۔