کتاب: سلفیت (تعارف وحقیقت) - صفحہ 11
کی آڑ میں اپنی خو د ساختہ فکر کی نشرو اشاعت کرتی ہے۔
ایسے ناگفتہ بہ حالات میں ضرورت اس بات کی تھی کہ کوئی شخص اٹھے اور مسلمانوں کے سامنے قرآن و سنت کی روشن تعلیمات کو دلائل کی روشنی میں واضح کرے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین جو اس اُمت کے سب سے اعلیٰ و افضل جماعت تھے ، جن کے تقویٰ و طہارت ، عبادت و قناعت ، ایمان و یقین ، پر کتاب و سنت کے نصوص شاہد ہیں جن سے اللہ تعالیٰ صرف راضی ہی نہیں ہوا تھا بلکہ اپنی رضا مندی کی آیت قرآن مجید میں نازل فرما کر قیامت تک مسلمانوں کے لیے مقام عبرت بنا دیا کہ آخر وہ بھی مسلمان تھے اورہم بھی مسلمان ہیں لیکن اللہ ان سے راضی ہو گیا ، ان کی دعاؤں پر آسمان کے فرشتے مددکے لیے نازل کیے۔ پھر ہم سے راضی کیوں نہیں؟ یہی صحابہ کرام ہمارے بہترین اسلاف ہیں جن کو ہم سلف صالحین کے نام سے تعبیر کرتے ہیں ، آخر ان کا طریقہ و منہج کیا تھا، وہ قرآن و سنت کو کیا سمجھتے تھے؟ ان کا طریقہ و منہج واضح کرنے کے لیے علامہ ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ نے دروس کا بہترین سلسلہ شروع کیا تھا ۔ سلف کسے کہتے ہیں؟ موجودہ سلفی تحریک کا ان سے کیا تعلق ہے؟ اس تحریک کا منہج دعوت و تبلیغ کیا ہے؟ شیخ موصوف نے اپنے دروس میں دلائل کی روشنی میں اسی مفہوم کو واضح کیا ہے ، اسلام کے نام پر باطل تحریکوں اور تنظیموں کا قلع قمع کرتے ہوئے اسلام کا صحیح مفہوم پیش کیا ہے۔
یہ دروس کافی مفید تھے او ر عربی زبان میں تھے، پھر کیسٹوں میں ریکارڈ تھے ۔ اس لیے اس کے فائدے کو عام کرنے کے لیے فضیلۃ الشیخ عمرو عبدالمنعم سلیم حفظہ اللہ نے کیسٹوں سے کتابی شکل دیا ، پھر چونکہ کتاب بھی عربی زبان میں تھی اور کافی مفید تھی ، لیکن اُردو طبقے کا ہر فرد اس سے استفادہ نہیں کر سکتا تھا اس لیے الفرقان ٹرسٹ نے اس کو اُردو جامہ پہنانے کے لیے مجھ جیسے طالب علم شخص کو یہ کام سونپا اور میں نے بھی اپنی ہزار کمزوریوں کے باوجود بطورِ سعادت اس ذمہ داری کو قبول کر لیا۔ چونکہ تحریر و تقریر میں بڑا فرق ہوتا ہے وہ فرق یہاں