کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 96
شروع میں بِسْمِ اللّٰهِ کہنا کھانے پینے کے واجب اور قولی آداب میں سے ہے۔ جب کہ کھانا ختم کرنے کے آداب میں سے الحمد للہ کہنا ہے۔یعنی انسان اس نعمت پر اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرے، جس نے اس کے لیے یہ کھانا میسر کیا، کسی اور کی طاقت نہیں تھی کہ وہ اسے میسر کر سکے ؛ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ أَفَرَأَيْتُم مَّا تَحْرُثُونَ ﴿٦٣﴾ أَأَنتُمْ تَزْرَعُونَهُ أَمْ نَحْنُ الزَّارِعُونَ﴾ (الواقعۃ :۶۳،۶۴) ’’بھلا دیکھو تو سہی تم جو (اناج وغیرہ بوتے ہو۔کیا تم اسکو اگاتے ہو یا ہم اگاتے ہیں ۔‘‘ اور دوسرے مقام پر فرمایا: ﴿ أَفَرَأَيْتُمُ الْمَاءَ الَّذِي تَشْرَبُونَ ﴿٦٨﴾ أَأَنتُمْ أَنزَلْتُمُوهُ مِنَ الْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ الْمُنزِلُونَ﴾ (الواقعۃ:۶۸، ۶۹) ’’بھلا دیکھو تو سہی جوپانی تم پیتے ہو۔کیا تم نے اس کو ابر(بادل ) سے اتارا یا ہم نے اتارا۔‘‘ اگر اللہ تعالیٰ اس زراعت کو نہ بڑھاتے، یہاں تک کہ یہ فصلیں تیار ہوکر آپ کے ہاتھوں تک پہنچتی تو خود ایساکرنے سے عاجز آجاتے۔ اور ایسے ہی اگر اس پانی کا حصول اللہ تعالیٰ آپ کے لیے آسان نہ کردیتے اور اسے بادلوں سے اتار کر زمین کے چشموں میں نہ چلا دیتے تو آپ کے لیے یہ سب کچھ کرنا نا ممکن تھا۔ اس لیے کہ اس کھانے اور پینے پر آپ پر واجب ہوتا ہے کہ اپنے اوپر ہونے والی اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کیا جائے تاکہ اللہ تعالیٰ آپ سے راضی ہو جائے۔ ’’جو ایک کھانا کھا کر‘‘سے مراد یہ ہے کہ صبح و شام جب بھی کوئی تھوڑی بہت چیز کھالے اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے۔ اور کہے : الحمد للہ۔ اس سے مقصود یہ نہیں کہ ہر دانے یا لقمہ پر