کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 92
پینے میں بِسْمِ اللّٰهِ ترک کر دے تو اس پر وہ گنہگار ہوتا ہے، اور شیطان اس کے ساتھ اس کھانے پینے میں شریک ہوجاتاہے۔اور کوئی بھی یہ بات برداشت نہیں کرتا کہ اس کا دشمن کھانے پینے میں اس کے ساتھ شریک ہو۔ اور جب انسان بسم اللہ کہہ لیتا ہے تو شیطان کی شراکت سے بچ جاتاہے۔ اگر ’’بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیْم ‘‘ پوری بھی پڑھ لی تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔ اور اگر صرف بِسْمِ اللّٰهِ پر اکتفاء کر لیا تو بھی درست ہے۔ اور اگر کھانے کے شروع میں بِسْمِ اللّٰهِ کہنا بھول جائیں تو درمیان میں یا آخر میں جس وقت بھی یاد آجائے تو ((بسمِ اللّٰهِ في أوَّلِهِ وآخرِهِ))کہہ لیا جائے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرف ہماری رہنمائی فرمائی ہے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ نے ایک روایت نقل کی ہے جس کے مطابق انسان اگر کھانے میں اللہ تعالیٰ کا نام نہ لے تو شیطان اس کے ساتھ کھاتا رہتا ہے۔ [1] جب کہ دوسری حدیث میں گھر میں داخل ہوتے وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے کی فضیلت کا بیان ہے۔ اس کے الفاظ یہ ہیں : ((بسمِ اللّٰهِ وَلَجنا، وبسمِ اللّٰهِ خرَجنا وعلى اللّٰهِ ربِّنا، توَكَّلنا اللَّهمَّ إنِّي أسألُك خيرَ المولَجِ وخيرَ المخرَجِ)) ’’اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ ہمارا گھر میں داخل ہونا ہے۔ اوراللہ ہی کے نام کے ساتھ ہمارا نکلناہے، اور ہم نے اللہ پر ہی بھروسہ کیا۔اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں گھر میں داخل ہونے کی بہتری اور گھر سے نکلنے کی بھلائی کا۔‘‘ گھر میں داخل ہونے کی یہ دعا ہے،خواہ گھر میں جانا رات کے کسی پہر میں ہو یا دن میں ۔ جب کہ کھانا کھاتے ہوئے اسے بِسْمِ اللّٰهِ کہنی چاہیے۔ جب انسان کھانا کھاتے ہوئے بھی اللہ کا نام لے لیتا ہے تو شیطان اپنے ساتھیوں سے کہتا ہے : ’’ نہ ہی تمہیں رات کا
[1] صحیح الجامع : ۸۳۹۔