کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 75
’’تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جس نے ہمیں زندہ کیا، ہمارے مرنے کے بعد اور اس کی طرف ہمیں لوٹنا ہے۔‘‘ شرح:…اس حدیث مبارکہ کی رو سے انسان کو چاہیے کہ سوتے وقت اپنا سیدھا ہاتھ دائیں گال کے نیچے رکھ کر سونا چاہیے۔ ایسا کرنا واجب نہیں ہے، بلکہ افضل ہے۔اگر ایسا کرنے میں آسانی ہو تو ایسا کرنا چاہیے۔ ورنہ اس معاملہ میں وسعت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سونے کے لیے اپنے بستر پر تشریف لے جاتے تو فرماتے : ((باسْمِكَ اللَّهُمَّ أمُوتُ وأَحْيا)) ’’اے اللہ ! تیرے ہی نام کے ساتھ میں مرتا(سوتا) اور زندہ ہوتا ہوں ۔‘‘ یعنی میرا مرنا اورمیرا زندہ ہونا اللہ تعالیٰ کے ارادہ سے ہی ہے۔ یہاں پر موت سے مراد نیند ہے۔ اس لیے کہ نیند کو بھی قرآن میں وفات کہا گیا ہے۔ یا پھر اس سے مراد بڑی موت بھی ہوسکتی ہے جس میں انسان کی روح اس کے جسم سے جدا ہوجاتی ہے۔ یہ بالکل اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی طرح ہے : ﴿ قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ (الأنعام:۱۶۲) ’’(اے پیغمبر) کہہ دے میری نماز اور قربانی (یا ہرایک عبادت یا دین) اور میرا جینا اورمیرا مرنا سب اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے جو سارے جہان کا مالک ہے۔‘‘ اور جب بیدار ہوتے تو فرماتے : ((الحَمْدُ لِلّٰهِ الذي أحْيانا بَعْدَ ما أماتَنا وإلَيْهِ النُّشُورُ)) [1] ’’تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جس نے ہمیں زندہ کیا، ہمارے مرنے کے بعد اور اس کی طرف ہمیں لوٹنا ہے۔‘‘
[1] بخاری :۶۳۱۴۔