کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 60
ہے۔ یہ ایسا کام ہے جس میں پانچ منٹ بھی نہیں لگتے ؛ مگر وہ پانچ گھنٹے لگا لیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی عافیت میں رکھے۔ ایسے ہی جب نماز شروع کرتا ہے تو تکبیر تحریمہ تقریباً بیس بار کہتا ہے۔ اور کبھی کسی ایک حرف کو کئی بار دھراتا ہے۔ اور بعض لوگ توان وسوسوں کے سامنے بالکل ہی عاجز آجاتے ہیں ۔ اور ان میں سے بعض تو یہ بھی کہہ دیتے ہیں : میں بالکل نماز پڑھ ہی نہیں سکتا۔ چنانچہ اس وسوسوں کی بنا پر وہ نماز کو بھی ترک کردیتا ہے۔ ایسے ہی بعض لوگوں کو اپنے اہل خانہ کے متعلق وسوسے آتے رہتے ہیں ۔ انسان یہ گمان کرنے لگتا ہے کہ اس کے اہل خانہ نے اس کے لیے کھانے اور پینے میں جادو کیا ہوا ہے۔اوروہ انسان (اس وسوسے اور ڈر کی بنا پر )گھر کا کھانا پینا چھوڑ کر ہوٹل سے کھانا شروع کردیتا ہے۔ اور کوئی ایک اپنے گھر میں داخل ہوتا ہے تو وہ اپنی بیوی کو ’’ ام فلاں ‘‘ کے نام سے مخاطب کرتا ہے ؛ تو اس میں شیطان ساتھ ہی اپنی طرف سے کہہ دیتا ہے کہ : ’’ میں نے تجھے طلاق دے دی۔‘‘ اس کی وجہ سے اس انسان کا برا حال ہوجاتا ہے۔ اور ایسے لوگوں میں سے کوئی ایک اگر تلاوت کے لیے قرآن مجید کھولتا ہے توشیطان اس کے خیال میں یہ بات ڈالتا ہے کہ تم نے تو اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے۔ اور پھر اسی سوچ میں وہ انسان قرآن کی تلاوت ترک کردیتاہے ( اس لیے کہ اگر وہ قرآن تلاوت کرتا رہے تو شیطان اس سے دور بھاگ جائے اور وسوسے ختم یا کم ہوجائیں )۔ ایسے ہی دیگر بھی بہت بڑے بڑے وسوسے ہیں جن کاختم کرنا بہت آسان بھی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جن کو اللہ تعالیٰ نے جوامع الکلم، فواتح الکلم، اور خواتم الکلم عطافرمائے تھے ؛ ان کے پاس جب اس معاملہ کی شکایت کی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم میں سے کوئی اپنے اندر وسوسہ محسوس کرے تو اسے چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرے، اور اس وسوسہ سے رک جائے۔‘‘ اس حدیث مبارکہ میں دو کلمے ہیں :پہلا کلمہ : اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرے۔ یعنی کہے :