کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 43
پورے کونی اور شرعی کلمات کے ساتھ اس کی پناہ طلب کرتا ہوں ۔ کونی کلمات وہ ہیں جن کے متعلق اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : ﴿ إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ ﴾ (یس:۸۲) ’’ اس کی تویہ شان ہے جب کوئی چیز (بنانا) چاہتاہے تو اس سے فرمادیتا ہے ہو جا وہ جاتی ہے۔‘‘ پس جب آپ یہ کلمات کہیں گے تو اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے کونی کلمات سے محفوظ رکھے گا۔ اور تم سے وہ چیز دور کردے گا جو تمہیں نقصان دینے والی ہو۔یہ کلمات بلائیں نازل ہونے کے بعد بھی ان سے نجات حاصل ہونے کے لیے کارگر ہیں ۔ جب کہ بلاؤں کے نازل ہونے سے پہلے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے ارشادفرمایا: جس انسان نے رات میں آیۃ الکرسی پڑھ لی تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے محافظ مقرر کردیا جاتا ہے ؛ اور صبح ہونے تک شیطان اس کے قریب نہیں آسکتا۔ جب کہ بلائیں نازل ہونے کے بعد بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ بے شک جب سورت فاتحہ پڑھ کر کسی مریض پر دم کردیا جائے تو اسے اس دم کی وجہ سے بیماری سے نجات حاصل ہوجاتی ہے۔ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے جب سورت فاتحہ پڑھ کر ایک قوم کے سردار پر دم کیاجسے سانپ نے ڈس لیا تھا، تو اللہ تعالیٰ نے اسے شفا دے دی، اور وہ فوراً ہی شفایاب ہوگیا۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کے قرآن میں شفا ہے ؛ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَتْكُم مَّوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَشِفَاءٌ لِّمَا فِي الصُّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ﴾ (یونس:۵۷) ’’لوگو! تمھارے پاس تمھارے مالک کی طرف سے نصیحت آئی (یعنی قرآن ) اورسینوں میں جو بیماریاں ہیں ان کی دَوا اورہدایت ہے اوررحمت ہے ایمانداروں کے لیے۔‘‘