کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 288
امام طبری نے ابن ابی جوزاء سے روایت کیا ہے انہوں نے ابن عباس سے بھی ایسی ہی روایت نقل کی ہے۔ ابو داؤد کی روایت ہے جسے امام حاکم نے صحیح کہا ہے : پریشان حال کی دعاؤں میں ہے : ((اللَّهمَّ رحمتَكَ أَرْجو ، ولا تَكِلْني إلى نَفْسي طَرفةَ عَينٍ، أصلِح لي شأني كلَّهُ، لا إلهَ إلّا أنتَ)) ’’اے اللہ ! میں تیری رحمت کی امید کرتا ہوں ؛ اور نہ سپرد کرمجھے اپنے نفس کے آنکھ جھپکنے کے برابر بھی۔میرے سب کام سنوار دے؛ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔‘‘ فوائدِ حدیث: ٭ سختی اور پریشانی کے وقت انسان کے لیے اس دعا کی مشروعیت۔ ٭ اللہ کی بارگاہ میں گریہ وزاری، اس لیے کہ اس کے علاوہ نجات دینے والا کوئی نہیں ۔ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ