کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 272
صحابہ کا یہ سوال کرنا: ’’ اس کا کفارہ کیا ہے؟‘‘اس سے مراد ہے کہ وہ کون سی چیز یا خصلت ہے جس کی بنا پر یہ گناہ دھل جائے،اوراس کااثر ختم ہوجائے۔ ولا إلهَ غيرُكَ: …یعنی اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود نہیں جو نفع دے سکے یا نقصان سے بچا سکے۔اپنی مخلوق کے تمام امور کا مدبر ومتصرف وہی ہے۔ وہی اکیلا عبادت کا مستحق ہے۔اس کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ۔ فوائدِ حدیث: ٭ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رو سے پرندوں سے فال لینا شرک ہے۔ ٭ ہمیشہ کے لیے اللہ تعالیٰ پر اعتماد و توکل کرنا چاہیے۔ ٭ نفع اور نقصان دینے والا صرف اور صرف ایک اللہ تعالیٰ ہے، کوئی اور نہیں ۔ تیز ہوائیں چلنے پر دُعا سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : جب تیز ہوائیں اٹھتی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کرتے : (( اللَّهُمَّ إنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَها، وَخَيْرَ ما فِيها، وَخَيْرَ ما أُرْسِلَتْ به، وَأَعُوذُ بكَ مِن شَرِّها، وَشَرِّ ما فِيها، وَشَرِّ ما أُرْسِلَتْ به)) [1] ’’اے اللہ ! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اس کی بھلائی کا، اور اس بھلائی کا جو اس میں موجود ہے؛اور اس چیز کی بھلائی کا جو دیکر اسے بھیجا گیا ہے۔ اور تیری پناہ میں آتاہوں اس کے شر سے اور ا س کے شر سے جو کچھ اس کے اندر ہے ؛اور اس چیز کے شر سے جو دیکر اسے بھیجا گیا ہے۔‘‘
[1] مسلم :۸۹۹۔