کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 248
جائیں ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس سے محفوظ رکھے۔ تقریباً انسان کے ساتھ پیش آنے والے تمام امور میں مصیبت ہوسکتی ہے۔ لیکن ان میں سب سے بڑی مصیبت انسان کے دین میں ہوتی ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ ہمیں دین حق پر ثابت قدم رکھے۔ جب انسان کے دین میں کوئی مصیبت پیش آئے تو یہ اس کے لیے سب سے بڑی پریشانی اور مصیبت ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ اس سے محفوظ رکھے۔ ولا تَجْعَلِ الدنيا أَكبرَ هَمِّنا، ولا مَبْلَغَ عِلْمِنا:…’’دنیا ہی کو ہمارا اصل مقصد نہ بنا اور نہ دنیا کو ہمارے علم کی انتہا بنا۔‘‘دنیا کو ہمارا اصل مقصد نہ بنانا؛ بلکہ ہمارا اصل مقصود آخرت ہو، اور اس کے ساتھ ہی ہم دنیا سے اپنا بھی نصیب نہ بھولیں ۔انسان کے لیے دنیا بھی ضروری ہے۔ لیکن دنیااصل اور بڑا مقصد نہیں ہونا چاہیے۔ او رنہ ہی اس کے علم کی منتہا ہونا چاہیے۔ بلکہ اللہ تعالیٰ سے سوال کرتے رہنا چاہیے کہ اس کے علم کی انتہا آخرت کا علم ہونا چاہیے۔ رہا دنیا کا علم اور اس سے متعلقہ امور تو یہ جیسے بھی ہوں ، انہوں نے ایک وقت ختم ہوجانا ہے۔ یعنی اگر کوئی انسان میڈیکل میں بڑا ماہر اور عالم ہو، کوئی دوسرا علم فلک میں ماہر ہو، تیسرا علم جغرافیہ میں وقت کا امام ہو، یعنی دنیاوی علوم میں سے جس علم میں بھی ماہر ہوگا، یہ علوم ختم ہونے والے ہیں ۔ یہاں پر علم شریعت اور علم آخرت کے متعلق بات ہورہی ہے۔ یہی علم اہم ترین ہے ( جس کو کبھی بھی زوال نہیں آئے گا، بلکہ دنیا و آخرت میں فائدہ پہنچائے گا)۔ ولا تُسَلِّطْ علينا مَنْ لا يَرْحَمُنا:… ’’ اور ہم پر ایسے شخص کو مسلط نہ کر جو ہم پر رحم نہ کرے۔‘‘(ہمارے گناہوں کی وجہ سے )ہم پر مخلوق میں سے کسی ایسے کو مسلط نہ کرنا جو ہم پر رحم نہ کرے۔اور ایسے ہی جو ہم پرر حم کرنے والا ہو۔ہم پر کسی ایک کو بھی مسلط نہ کرنا۔ لیکن جو انسان آپ پر رحم کرنے والا ہو، آپ کو اس سے کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی۔ رہا وہ انسان جس سے آپ کو کوئی تکلیف پہنچے ؛ اس کے بارے میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم پر کسی ایسے کو مسلط نہ کرے جو ہم پر رحم نہ کرے۔ (اللہ تعالیٰ ہمیں ظالموں سے اپنی حفاظت اور امان میں رکھے)۔