کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 220
سفر کے اذکار سواری پر سوار ہونے کی دُعا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس ان کے سوار ہونے کے لیے سواری لائی گئی۔ جب انہوں نے اپنا پاؤں رکاب میں رکھا تو کہا بِسْمِ اللّٰہِ… الخ پھر جب اس پر بیٹھ گئے تو پھر کہا: ((بِسْمِ اللّٰہِ ، الحَمْدُ لِلّٰهِ ﴿ سُبْحانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنا هَذا وَما كُنّا لَهُ مُقْرِنِينَ * وَإِنّا إِلى رَبِّنا لَمُنْقَلِبُونَ﴾ الحَمْدُ لِلّٰهِ ، الحَمْدُ لِلَّهِ، الحَمْدُ لِلَّهِ، اللّٰهُ أكبَرُ، اللّٰهُ أكبَرُ، اللّٰهُ أكبَرُ، سبحانكَ اللهمَّ إِنَّي ظلمْتُ نفْسِي، فاغفرِ لِي، فإِنَّهُ لا يغفِرُ الذنوبَ إلّا أنتَ)) ’’اللہ کے نام سے، ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کے لیے ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے تابع کردیا؛ورنہ نہیں تھے ہم اسے قابومیں لاسکنے والے۔ اور بے شک ہم اپنے رب کی طرف ہی واپس جانے والے ہیں ۔سب تعریف اللہ کے لیے ہے،سب تعریف اللہ کے لیے ہے،سب تعریف اللہ کے لیے ہے، اللہ سب سے بڑا ہے،اللہ سب سے بڑا ہے،اللہ سب سے بڑا ہے،تو پاک ہے اے اللہ! یقینا میں نے اپنی جان پر ظلم کیا ہے، پس تو معاف فرما دے مجھے، بے شک نہیں معاف کرسکتاگناہوں کو سوائے تیرے۔‘‘