کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 215
کر دیے جائیں گے چاہے وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں ۔‘‘ [1] شرح: سُبْحانَ اللّٰهِ (۳۳بار) الحَمْدُ لِلّٰهِ (۳۳بار) اللّٰهُ أكبَرُ (۳۳بار) ان کی کل تعداد ننانوے بنتی ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی ارشاد فرمایا ہے تاکہ عدد کی گنتی یقینی ہوجائے۔یہ اللہ تعالیٰ کے اس قول کی مانند ہے : ﴿ تِلْكَ عَشَرَةٌ كَامِلَةٌ ﴾ (البقرۃ :۱۹۶) ’’ یہ ہیں پورے دس۔‘‘ ’’یہ عدد اللہ تعالیٰ نے تین اور سات (روزے)ذکر کرنے کے بعد فرمایا؛ تاکہ اس گنتی کی تاکید اس لفظ پر مرتب ہو۔‘‘ پھر اس ننانوے کے بعد ایک بار لا إلهَ إلاَّ اللَّه …’’ نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے ۔‘‘ پڑھ کرسو کی تعداد پوری کرلے۔ اس روایت کے آخر میں لا إلهَ إلاَّ اللَّه کا ذکر کرنا ان بہت ساری روایات کے خلاف ہے جن میں اللّٰهُ أكبَرُ کو۳۴بار ذکرکرکے سو کی تعداد کو پورا کیا گیا ہے۔ ان روایات کی روشنی میں سو کی تعداد اللّٰهُ أكبَرُ کے لفظ سے پوری ہوگی۔ علامہ نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ان دونوں روایتوں کے درمیان جمع وتطبیق اسی صورت میں ممکن ہے کہ چونتیس بار اللّٰهُ أكبَرُ کہہ کر پھر لا إلهَ إلاَّ اللَّه بھی کہہ لیا جائے…الخ۔ بعض علماء کرام نے یہ کہا ہے کہ : ’’ ان روایات کے مابین جمع وتطبیق ایسے ممکن ہے کہ کبھی چونتیس بار اللّٰهُ أكبَرُ کہہ لیا جائے۔ اور کبھی لا إلهَ إلاَّ اللَّه کہہ لیا جائے۔ جیسا کہ احادیث میں وارد ہوا ہے۔ وحْدهُ : … وہ اپنی ذات میں بالکل اکیلا اور منفرد ہے۔
[1] مسلم: ۵۹۷۔