کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 209
یعنی نماز کا بعد کہا جاتا ہے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ((دبر الشئی من الشئی )) ’’کسی چیز کا بعد(آخر) بھی اسی میں سے ہوتا ہے۔‘‘ جیساکہ کہا جاتا ہے: ’’حیوان کا دبر‘‘ یعنی اس کا آخری پچھلا حصہ۔‘‘ جیسے سلام پھیرنے کے بعد کی دعاؤں میں آتا ہے : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز ختم کرتے تو یہ دعا فرمایا کرتے تھے: ((اللَّهُمَّ اغْفِرْ لي ما قَدَّمْتُ وَما أَخَّرْتُ، وَما أَسْرَرْتُ وَما أَعْلَنْتَ)) ’’اے اللہ ! تو مجھے معاف کردے جو کچھ میں نے پہلے کیا اور جو کچھ بعد میں کیااور جو کچھ میں نے چھپ کر کیا اور جو کچھ اعلانیہ کیا۔‘‘ اس حدیث میں نماز ختم کرنے کے بعد کی دعا ہے۔ پس معلوم ہوا کہ آپ کی کچھ دعائیں نماز ختم کرنے سے پہلے کی ہیں ،اورکچھ دعائیں نماز ختم کرنے کے بعد کی ہیں ۔ لفظ ’’دبر‘‘ نماز ختم کرنے کے بعد اور ختم کرنے سے پہلے سب کو شامل ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا: اے معاذ ! اللہ کی قسم میں تجھ سے محبت کرتا ہوں ۔‘‘نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اس محبت کا اقرار کرنا اوراس پر حلف اٹھانا یہ حقیقت میں حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کی بہت بڑی منقبت ہے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کے اس عمل کی طرف رہنمائی فرمائی۔ یہ دعا کرنا جس میں اللہ تعالیٰ سے سوال ہے کہ وہ اپنا ذکر کرنے، اپنا شکر بجالانے اور اچھے طریقہ سے عبادت کرنے پر اسکی مدد فرمائے؛ اس میں اس محبت کی پختگی اور اس کی بقاء ہے۔ حدیث کے الفاظ: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا ہاتھ پکڑا…۔‘‘یعنی جناب معاذ بن