کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 202
’’رات کو بہت ہی تھوڑاہی سوتے تھے۔اوروہ سحر کے وقت استغفار کرتے رہتے تھے۔‘‘ ابن سید الناس رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ یہ معبودیت کے حق کے ساتھ وفاداری اور وظیفۂ شکر کاقائم کرنا ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھا: ((أفلا أكُونُ عَبْدًا شَكُورًا)) ’’کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بن جاؤں ؟‘‘ اور اس لیے بھی تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے لیے اپنی سنتیں فعلاً ایسے بیان کردیں جیسے آپ نے قولاً بیان فرمائی ہیں تاکہ ان کی اقتداء کی جاسکے۔ ٭ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ کہنے کے بعد یہ دعا پڑھتے : اللهمَّ أنت السَّلامُ:…جوکہ عیوب اور نقائص سے پاک ہونے کے لیے خاص ہے، تیرے علاوہ کوئی بھی ایسا نہیں ہے۔ ومنك السَّلامُ:…یعنی سلامتی تیری ہی طرف سے ہے۔جس کو توچاہے سلامتی سے نواز دے ؛ کوئی دوسرا ایسا نہیں کرسکتا۔ يا ذا الجلالِ والإكرامِ:…اے جلال اور عزت والے۔ یہ صفات اللہ تعالیٰ کے لیے خاص ہیں ، کسی اور کے لیے ان کااستعمال نہیں کیا جاسکتا۔ فوائدِحدیث : ٭ انسان کو چاہیے کہ فرض نماز کے بعد تین بار استغفار کرے۔ ٭ اس کے بعد کہنا چاہیے: ((اللهمَّ أنت السَّلامُ ومنك السَّلامُ تباركتَ يا ذا الجلالِ والإكرامِ))