کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 160
تَجْأَرُونَ﴾ (النحل ۵۳؛ قوسین[]والی آیت مترجم نے مکمل کی ہے۔) ’’تمہارے پاس جتنی بھی نعمتیں ہیں سب اسی کی دی ہوئی ہیں ، [اب بھی جب تمہیں کوئی مصیبت پیش آجائے تو اسی کی طرف نالہ اور فریاد کرتے ہو۔]‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ وَإِن تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوهَا﴾ (ابراہیم:۳۴) ’’ اگر تم اللہ کے انعامات گننا چاہو تو انہیں پورے گن بھی نہیں سکتے۔‘‘ اور حدیث قدسی میں آتا ہے،اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ((يا عِبادِي كُلُّكُمْ جائِعٌ، إلّا مَن أَطْعَمْتُهُ، فاسْتَطْعِمُونِي أُطْعِمْكُمْ، يا عِبادِي كُلُّكُمْ عارٍ، إلّا مَن كَسَوْتُهُ، فاسْتَكْسُونِي أَكْسُكُمْ، يا عِبادِي إنَّكُمْ تُخْطِؤنَ باللَّيْلِ والنَّهارِ، وَأَنا أَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا، فاسْتَغْفِرُونِي أَغْفِرْ لَكُمْ)) [1] ’’ اے میرے بندو ! تم سب بھوکے ہو سوائے اس کے جسے میں کھلاؤں ۔ تو تم مجھ سے کھانا مانگو میں تمہیں کھانا کھلاؤں گا۔ اے میرے بندو! تم سب ننگے ہو سوائے اس کے کہ جسے میں پہناؤں ۔ تو تم مجھ سے لباس مانگو تو میں تمہیں لباس پہناؤں گا۔ اے میرے بندو! تم سب دن رات گناہ کرتے ہو اور میں سارے گناہوں کو بخشتا ہوں تو تم مجھ سے بخشش مانگو میں تمہیں بخش دوں گا۔‘‘ پس خیر سب کی سب اللہ کے ہاتھ میں ہے، وہ جس پر چاہے اپنی خیر اورفضل میں سے جس چیزکا انعام کردے۔ اور جس کے لیے چاہے رزق کے دروازے کھول دے اور جس کے لیے چاہے محدود کردے۔
[1] مسلم :۶۷۳۷۔