کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 16
(مذکورہ بالا آیت میں )بڑے ہی فصیح و بلیغ انداز میں اللہ تعالیٰ نے دعا کی عظمت؛ اس کی قدر و منزلت اور اللہ تعالیٰ کے ہاں دعا کرنے والے کی شان کو بیان فرمایا ہے۔
جب بھی کوئی دعا کرنے والا پورے اخلاص کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو سنتا ہے۔ حتی کہ کفار کی دعا بھی سنتا ہے۔ خاص طور پر جب کوئی مجبور اور بے قرار ہو کر اللہ تعالیٰ کو پکارتا ہے ( تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو قبول فرماتا ہے ) فرمایا:
﴿ أَمَّن يُجِيبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوءَ﴾ (النمل:۶۲)
’’ بھلا کون پہنچتا ہے بیکس کی پکار کو جب وہ اس کو پکارتا ہے اور وہ سختی کو دور کر دیتا ہے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
﴿ فَإِذَا رَكِبُوا فِي الْفُلْكِ دَعَوُا اللّٰهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ فَلَمَّا نَجَّاهُمْ إِلَى الْبَرِّ إِذَا هُمْ يُشْرِكُونَ﴾ (العنکبوت:۶۵)
’’پس یہ لوگ جب کشتیوں میں سوار ہوتے ہیں تو اللہ تعالی ہی کو پکارتے ہیں اس کے لیے عبادت کو خالص کرکے پھر جب وہ انہیں خشکی کی طرف بچا لاتا ہے تو اسی وقت شرک کرنے لگتے ہیں ۔‘‘
اس کتاب میں ہم نے صحیح دعاؤں اور اذکار کوجمع کیا ہے۔اور ساتھ ہی موضوعات کے ابواب کو ترتیب دیا ہے کہ اس سے فائدہ اٹھانے والا آسانی سے اپنا مقصد حاصل کرسکے۔ اور اس کے ساتھ ہی دعاؤں اور اذکار کی مختصر شرح بھی بیان کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بڑے بڑے علمائے کرام کی تعلیقات کے علاوہ فوائد کوآخر میں بیان کردیا ہے تاکہ دعائیں مانگنے والے اور ذکر کرنے والے کو پتہ چل جائے کہ وہ اپنے رب سے کیا مانگ رہا ہے۔ اور رب کی کن کن نعمتوں اور عظمتوں کو بیان کررہا ہے۔