کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 89
((اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ، أَنْتَ كَسَوْتَنِيهِ)) یہاں پر لباس کا نام لے کہ یہ ٹوپی، سوٹ وغیرہ۔جو بھی نیا لباس آپ پہن رہے ہوں ، اس پر اللہ کی حمد بیان کریں : ((اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ، أَنْتَ كَسَوْتَنِيهِ، أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِهِ وَخَيْرِ مَا صُنِعَ لَهُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ)) اس لیے کہ بیشتر اوقات ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ یہ لباس آپ کے لیے شر کا ذریعہ بن جائے۔ اور -اللہ نہ کرے - ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ اس کپڑے کے دامن کو چنگاری لگ جائے جس سے بننے والی آگ آپ کو بھی لپیٹ میں لے لے؛ اور آپ کا کام تمام کردے۔ اور ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ اس کپڑے میں کوئی ایسی زہریلی چیز ہو جس کے متعلق آپ کو کوئی علم نہ ہو، پس آپ یہ دعا پڑھ لیں : (( وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ)) اس لیے کہ کبھی کپڑا تیار کیا جاتا ہے،مگر وہ شر کا سبب بن جاتاہے۔مثال کے طور پر وہ کپڑا پہن کر انسان تکبر کرنے لگ جائے۔ یا لوگوں پر اپنی خوشحالی کو فخر سے ظاہر کرے۔ یا ایسا ہو کہ یہ لباس کسی فتنہ (وآزمائش )کا سبب بن جائے۔ یہ چیز تو شرو فساد میں سب سے بڑھ کر ہے۔ جیسا کہ آج کل کے خواتین کے وہ لباس جو کہ مغرب کے تیار کردہ ہیں ؛ اور جنہیں پہن کر خواتین ایک دوسری پر اپنی برتری جتاتی ہیں ، اور اس قسم کے لباس میں مغرب کی کافر خواتین کی مشابہات اختیار کرتی ہیں ؛ جن کی وجہ سے لوگ فتنہ و فساد میں مبتلا ہورہے ہیں ۔(ایسے لباس سے بچنا چاہیے اور جو بھی لباس پہنا جائے، اس سے پہلے مسنون دعا پڑھ لینی چاہیے تاکہ انسان شر سے محفوظ ہوجائے)۔ فوائدِ حدیث: ٭ جب انسان پر کوئی نعمت ہو، یا اسے کچھ رزق ملے تو اسے چاہے اللہ کی حمد بیان کرے۔