کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 282
ہیں ۔ اس بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ : ’’ اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں …۔‘‘ یہ حصر (گنتی کے بیان) کے لیے نہیں ۔ أن تجعلَ القرآنَ ربيعَ قلبي: … یعنی قرآن کو میرے دل کا سرور اور خوشی بنا دے۔ اور اسے میرے دل کے لیے بہار بنا دے۔ اس لیے کہ جب بہار کا موسم آتا ہے تو انسان کو خوشی محسوس ہوتی ہے۔ اور اس کی طرف دل کا میلان ہوتا ہے۔ اوراس کے غم و پریشانیاں ختم ہوجاتی ہیں ۔انسان کے دل میں چستی، نشاط اور سرور آجاتاہے۔ ونورَ صدري: …میرے سینے کا نور۔ یعنی میرا سینہ کھل جائے۔جب انسان کا سینہ کھل جاتا ہے تو روشن ہوجاتاہے۔ وجَلاءَ حَزَني: …یعنی میرے حزن وملال کے ختم ہونے کا ذریعہ بنادے۔ وذَهابَ همِّي: …یعنی مجھ سے میرے غموں کے خاتمہ کا وسیلہ بنادے۔اس حدیث کے آخر میں آتا ہے کہ جب انسان ان الفاظ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے غموں اور پریشانیوں کو ختم کردیتے ہیں ،اوران کو خوشی اور سرور اوروسعت سے بدل دیتے ہیں ۔ فوائدِ حدیث: ٭ اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے جو اسماء مبارکہ اپنی کتاب میں یا اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے بیان کیے ہیں ، ان کے علاوہ بھی اللہ تعالیٰ کے اسماء ہیں ۔ اس بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ : ’’ اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں …‘‘ یہ حصر (گنتی کے بیان) کے لیے نہیں ۔ ٭ ہمیشہ کے لیے اللہ کی بارگاہ میں التجاء و گریہ زاری پریشانیاں ختم ہونے کا ذریعہ ہے۔