کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 26
’’جب آپ سے میرے بندے میرے متعلق سوال کریں ( تو آپ فرما دیجئے ) بے شک میں (ان کے ) قریب ہوں ۔ میں پکارنے والے کی پکار کو سنتا ہوں جب وہ پکارتا ہے۔‘‘ دعا کی قبولیت کی شرائط: ٭ اخلاص:…یعنی دعا اور عمل کا ہر قسم کی ملاوٹ سے پاک و صاف ہونا۔ یہ سب کچھ صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہو۔ یعنی مانگنا بھی اللہ تعالیٰ سے ہو اور عمل بھی اسی کے لیے ہو۔ ٭ متابعت:…(یعنی سنت کی موافقت) یہ ہر عمل کے لیے شرط ہے۔ ہر عمل اور دعا کے لیے ضروری ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے ہو، اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہو۔ ٭ یقین:… اللہ تعالیٰ کے ساتھ پختہ تعلق اور دعا کی قبولیت کا پکا یقین ہو۔ ٭ دل کي مکمل توجہ:… عاجزی اور رغبت ہوکہ اللہ تعالیٰ اس پر اجر عطا کرے گا اور اس کے ساتھ ہی یہ خوف بھی ہو کہ کہیں اللہ تعالیٰ کی جانب سے کوئی پکڑ نہ آجائے۔ ٭ پوری دلجمعی اور پختہ یقین کے ساتھ کی جائے۔ قبولیت دعا کی راہ میں رکاوٹیں : ٭ کھانے پینے اور لباس میں جب حرام شامل ہو ٭ جلد بازی کرنا اوردعا کرنا ہی چھوڑ دینا ( یا دعا ادھوری چھوڑ دینا) ٭ گناہوں میں پڑ جانا اور حرام کار ی کا ارتکاب کرنا ٭ گناہ یا رشتہ داروں سے قطع تعلقی کی دعا کرنا ٭ اللہ تعالیٰ کی حکمت کہ جس چیز کی انسان دعا کررہا ہو،اس سے بڑھ کر کچھ اسے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مل جائے۔