کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 247
وانصُرْنا على مَنْ عَدانا: … ’’ہمیں ہمارے دشمنوں پر غلبہ عطا فرما۔‘‘ہمارے سب سے بڑے دشمن جوکہ اللہ کے دین کی وجہ سے ہم سے دشمنی رکھتے ہیں وہ یہود، نصاری، مشرکین اور بوڈیسٹ؛ ملحدین اور منافقین لوگ ہیں ۔ یہ سب ہمارے دشمن ہیں ۔ فرمان ِ الٰہی ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ﴾ (الممتحنۃ :۱) ’’مسلمانو میرے دشمن اور اپنے دشمن (یعنی کافروں کو) دوست نہ بناؤ۔‘‘ اللہ تعالیٰ منافقین کے بارے میں فرماتے ہیں : ﴿ هُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْهُمْ ۚ قَاتَلَهُمُ اللّٰهُ ۖ أَنَّىٰ يُؤْفَكُونَ ﴾ (المنافقون:۴) ’’ بڑے دشمن یہی لوگ ہیں ان سے بچ کررہیں خدا کی مار ان پر کدھر بہکے جار ہے ہیں ۔‘‘ پس آپ اللہ تعالیٰ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ دشمن پر آپ کی مدد کرے۔ اور یہود و نصاری، مشرکین، بوڈیسٹ، منافقین اور ملحدین اوربقیہ تمام کفار پر آپ کو فتح عطا فرمائے۔ حقیقی مدد گار تو وہی اللہ ہے۔ فرمان الٰہی ہے : ﴿ بَلِ اللّٰهُ مَوْلَاكُمْ ۖ وَهُوَ خَيْرُ النَّاصِرِينَ ﴾ (آل عمران:۱۵۰) ’’بلکہ اللہ تمھارا کارساز ہے اور اس کی مدد سب سے بہتر ہے۔‘‘ ولا تَجْعَلْ مُصِيبتَنا في دينِنا:…’’ہمارے دین میں مصیبت نازل نہ فرما۔‘‘ حقیقت میں مصائب انسان کے مال ودولت میں ہوتے ہیں ۔ یعنی اس کا مال جل جائے، یا چوری ہو جائے، یا ضائع ہوجائے؛ یہ مصیبت ہے۔ ایسے ہی مصیبت انسان کے اہل خانہ میں بھی ہوسکتی ہے۔ یہ کہ اس کے اہل خانہ بیمار ہوجائیں ؛ یا مر جائیں ۔ یا انسان کے عقل میں مصیبت ہو کہ خود انسان کو یا اس کے اہل خانہ کو عقلی یا نفسیاتی امراض لاحق ہو