کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 179
انسان کی اپنی کوئی قوت و طاقت اللہ تعالیٰ کی توفیق کے علاوہ نہیں ۔ خیر اور شر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں ۔ نیز اس دعا میں دنیا سے زھد اختیار کرنے اور اعمال ِ صالحہ بجالانے کی ترغیب ہے۔ لا مانِعَ لِما أعْطَيْتَ:… جو کہ اللہ تعالیٰ کوئی چیز دیدے، اسے کوئی روکنے والا نہیں ۔اور جسے اللہ تعالیٰ نہ دے اسے کوئی نوازنے والا نہیں ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ مَّا يَفْتَحِ اللّٰهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا ۖ وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴾ (فاطر:۲) ’’اللہ تعالی جو رحمت لوگوں کے لیے کھول دے سو اس کا کوئی بند کرنے والا نہیں اور جس کو بند کردے تو اس کے بعد اس کا کوئی جاری کرنے والا نہیں اور وہی غالب حکمت والا ہے۔‘‘ ولا يَنْفَعُ ذا الجَدِّ مِنْكَ الجَدُّ : …’’ یعنی دنیا کے خوش نصیب مال و اولاد اور جاہ ومرتبہ والے کو اس کو حیثیت تیری پکڑ سے نہیں بچا سکتی۔‘‘یعنی کسی کا مال ودولت ؛ اولاد ؛ قوت و حیثیت ؛ خاندان و جاہ و مرتبہ اللہ تعالیٰ کے ہاں کچھ بھی کام نہیں آسکتا سوائے اس کے کہ جوکوئی نیک اعمال لے کر آئے اور اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نجات حاصل کرلے۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملنے والی توفیق پر منحصر ہے۔ اور اس کا یہ بھی معنی کیا گیا ہے کہ کسی انسان کی محنت اور کوشش اور اس کا عمل اسے کچھ بھی کام نہیں آسکتا سوائے اس کے کہ تیری رحمت اور فضل اسے فائدہ دیدے؛ اور تو اس کے عمل کو قبول فرما لے۔ فوائدِحدیث : ٭ رکوع سے اٹھتے وقت اس ذکر کی مشروعیت۔ ٭ جس کو اللہ تعالیٰ نہ دے، اسے کوئی دینے والا نہیں ۔