کتاب: صحیح دعائیں اور اذکار - صفحہ 144
دعا کیا کرو۔‘‘ [1] شرح:…اذان اور اقامت کے درمیان دعا رد نہیں ہوتی بلکہ قبول ہوتی ہے، اور اس کا جواب ملتا ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ہی بعض دوسری روایات میں ہے: ’’ اذان اور اقامت کے درمیان دعا قبول ہوتی ہے۔‘‘ دعا کا لفظ مطلق ہونے کی وجہ سے ہر ایک دعا کو شامل ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اسے دوسری احادیث کی روشنی میں مقید کیاجائے۔ یعنی جب تک کہ یہ دعاکسی گناہ کے کام کی نہ ہو، اور قطع رحمی کی نہ ہو۔ علامہ مناوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’مستجاب ‘‘ (دعا مقبول ہوتی ہے) اس سے مراد یہ ہے کہ جب یہ دعا، دعا کی شروط، آداب و ارکان پر مشتمل ہو تو مقبول ہوتی ہے۔ اور اگر ان میں سے کوئی چیز چھوٹ جائے (اوردعا قبول نہ ہو تو ) اپنے نفس کے علاوہ کسی دوسرے کو ملامت نہ کرے۔ فوائدِ حدیث : ٭ اذان اور اقامت کے دوران دعا کے مستحب ہونے کا بیان۔ ٭ اذان اور اقامت کے دوران دعا قبول ہوتی ہے؛ جب تک کہ گناہ یا قطع رحمی کی بد دعا نہ کی جائے۔
[1] أخرجہ أحمد: ۳/۱۵۵۔