کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 91
یا اپنے کسی بھی ادنی سے ادنی قول و فعل سے سب اہل بیت یا ان میں سے کسی ایک کو کوئی تکلیف دے ، یا اس کی شان میں کوئی کمی و کوتاہی کرے۔خواہ یہ ایذاء و تکلیف ظاہری طور پر ہو جیسے ان کوگالی دینا ، اور انہیں برا بھلا کہنا ۔ یا ظاہری طور پر نہ ہو ، جیسے : ان پر جھوٹ بولنا ، اوران کی شان میں غلو کرنا وغیرہ ۔ ۱۱: علماء کرام رحمۃ اللہ علیہم ناصبی کا اطلاق دو معنوں پر کرتے ہیں : اول : وہ خوارج جو اہل بیت کی تکفیر کرتے ہیں ۔ دوم : وہ گروہ جو رافضیوں کے مقابلہ میں کوفہ میں نکلا تھا۔ یہ اہل بیت کی شان میں گستاخی کرتے اور انہیں فاسق کہاکرتے تھے۔ ۱۲: جب حقیقت میں اہل بیت کو ایذا رسانی کا ارادہ ہو ، تو نصب کا یہ معنی تمام خوارج کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے ؛ اور بہت سارے وہ لوگ بھی غلو کرنے اور جھوٹ بولنے کی وجہ سے بھی اس میں شامل ہوجاتے ہیں جو اپنے تئیں اہل بیت سے محبت اور دوستی کا دعوی کرتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں کتاب و سنت اورمنہج صحابہ پر سختی سے کاربند رہنے کی توفیق عطا فرمائے ، اور ان تمام لوگوں اوران کے شر سے محفوظ اور دور رکھے جو کسی بھی طرح کسی ادنی صحابہ کی شان میں بھی کوئی کمی کوتاہی کرتا ہو۔ اپنوں ہی کے قدموں میں مرنا ہو یا جینا یرحم اللہ عبداً قال : آمینا۔