کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 60
ششم : باطنیوں کا عقیدہ :
باطنیہ ، شیعہ کے مشہور ترین اور خطرناک ترین فرقوں میں سے ہیں ۔
اصحاب المقالات نے لکھا ہے کہ جن لوگوں نے باطنیہ فرقہ کی ابتداء میں بنیاد رکھی ، وہ ایک جماعت کی صورت میں تھے، ان ہی لوگوں میں سے ایک میمون القداح بھی تھا۔ محققین نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’ قداح خود یہودی تھا ،اور یہودیت کے لیے انتہائی متعصب تھا۔
اے گروہ کے کئی نام ہیں جن سے مختلف زمانوں کے لوگ انہیں پکارتے رہے ہیں ۔ ان کے ناموں میں سے : قرامطہ ، اسماعیلیہ ، سبعیہ ، اور بابکہ وغیرہ کے علاوہ اور بھی نام ہیں جنہیں امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے ’’ فضائح باطنیہ ‘‘ میں ذکر کیا ہے ۔[1]
ان لوگوں کے اعتقاد کی حقیقت وہی ہے جیسے غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے : (( بیشک یہ ایسا مذہب ہے جو ظاہر میں رافضیت ہے ، اور باطن میں خالص محض کفر ہے ))۔ [2]
نیز امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
(( عقائد و نظریات نقل کرنے والے علماء کرام کا بغیر کسی تردد کے اس بات پر اتفاق ہے کہ : یہ لوگ دو قدیم آلہ( معبودوں ) کے قائل ہیں ؛ جن کا
[1] فضائح الباطنیۃ ۱۱۔
[2] فضائح الباطنیۃ ۳۷۔