کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 58
پھر اس کے بعد کہنے لگا: عثمان رضی اللہ عنہ نے حکومت ناحق حاصل کی ہے۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصی [ حضرت علی رضی اللہ عنہ ] موجود ہیں ، پس اس معاملے [ایجنڈے]کو لے کر اٹھو، اور حرکت میں آجاؤ ، اور اپنے حکمرانوں پر طعن سے یہ کام شروع کرو ۔‘‘ [1] مشہور شیعہ عالم ومؤرخ نو بختی ابن سباء کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہتا ہے: ’’[ابن سباء]وہ پہلا انسان ہے جس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی امامت کے فرض ہونے کے عقیدہ کا اظہار کیا، اور ان کے مخالفین سے برأت کا اعلان کیا ، اوران کے مخالفین کا پردہ چاک کیا ، اسی وجہ سے کہا جاتا ہے کہ : (( شیعوں کی اصل یہودیوں سے نکلی ہے )) ۔ [2] سوم : خطابیوں کا عقیدہ : یہ لوگ ابو الخطاب محمد بن زینب اسدی کے پیروکار ہیں ۔ ان کا ایمان ہے کہ آئمہ [امام ] الہ [معبود] ہوتے ہیں ۔ ابو خطاب پہلے یہ گمان کیا کرتا تھا کہ آئمہ نبی ہوتے ہیں ۔ پھر وہ یہ گمان کرنے لگا کہ آئمہ’’ اللہ ‘‘ ہوتے ہیں ۔ اور یہ کہ حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کی اولاد اللہ کے بیٹے اور اس کے چہیتے ہیں ٭۔[3]
[1] تاریخ الطبری ۴/ ۳۴۰۔ [2] فرق الشیعۃ ۲۲۔ [3] ٭الفرق بین الفرق للبغدادي ۲۴۷۔ الملل والنحل ۱/۱۸۳۔