کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 56
ہیں ۔ اور ان کے بارے میں بہت ہی عجیب قسم کی باتیں کہتے ہیں ، جنہیں علامہ اشعری رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے ۔ ان لوگوں میں جملہ طور پر بہت سارے فرقے اور گروہ بھی شریک ہوگئے ہیں ۔ ان سب کا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں عقیدہ دو گمراہیوں سے مرکب ہے : ٭ پہلی گمراہی : حضرت علی اور اہل بیت رضی اللہ عنہم کی شان میں اس قدر غلو کہ انہیں الوہیت کے درجے تک پہنچادیا، اور بعض ان کے بارے میں نبی ہونے کا دعوی کرنے لگے۔ ٭ دوسری گمراہی : اصحاب النبی اور ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم پر طعن و تنقید یہاں تک کہ انہیں کافر کہنے لگے ، اور ان پر سب و شتم کرنے میں مبالغہ سے کام لینے لگے۔ دوم : سبائیوں کا عقیدہ گمراہ فرقوں میں سے ایک فرقہ سبائیہ بھی ہے۔ جن کا عقیدہ ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا انتقال نہیں ہوا ، اور آپ قیامت سے پہلے اس دنیا میں واپس آئیں گے ، اور روئے زمین کو عدل و انصاف سے ایسے بھر دیں گے جیسے ظلم و ستم سے بھری ہوگی ۔ یہ لوگ عبد اللہ بن سباء (یہودی) کے پیروکار ہیں ٭۔[1] کہا جاتا ہے کہ اس عبداللہ بن سباء نے [کوفہ کی مسجد میں ]حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہا تھا:
[1] ٭ مقالات الاسلامیین للأشعری ۱/۶۵۔