کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 51
کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
’’ اوران کے عقائدمیں سے یہ بھی ہے کہ : سادات ِکرام حضرات صحابہ ء رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اچھی بات کہی جائے ؛اور ان کے فضائل بیان کیے جائیں ؛ اور ان کے محاسن نشر کیے جائیں ، اور اس کے علاوہ ان کے آپس میں جھگڑوں میں پڑنے سے اجتناب کیا جائے ۔‘‘ [1]
امام اہل سنت و الجماعت علامہ اصبہانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
’’ اور جو کچھ حضرت علی اورحضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہما کے مابین پیش آیا ، سنت [ایمان ] یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے مابین پیش آنے والے ایسے واقعات پر خاموشی اختیار کی جائے ۔[2]
امام ابن قدامہ المقدسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
’’اور سنت[ایمان] میں سے ہے کہ : اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دوستی رکھی جائے ؛ ان کے محاسن بیان کیے جائیں ، اور ان کے لیے رحمت کی دعا کی جائے؛ اور ان کے لیے استغفار کیا جائے۔ اور ان کی برائیاں بیان کرنے سے ، اور ان کے مابین پیش آنے والے نا خوشگوار واقعات بیان کر نے سے اجتناب کیا جائے۔ ان کی فضیلت کا عقیدہ رکھا جائے،اور ان کے سبقت و برتری کی معرفت حاصل کی جائے۔‘‘[3]
[1] الرسالۃ الوافیۃ ص: ۲۳۷۔
[2] الحجۃ فی بیان المحجۃ ۲/ ۵۲۶۔
[3] لمعۃ الاعتقاد ص ۶۶۔