کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 50
آپ پر یہ فرض کیا ہے ۔ اور آپ جانتے تھے کہ ان سے کیا کچھ سرزد ہوگا ، اوربیشک یہ لوگ آپس میں جنگ کریں گے ۔[1]
امام ابو عثمان الصابونی رحمۃ اللہ علیہ سلف ِ صالحین کا عقیدہ پیش کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
’’اور ان کا عقیدہ ہے کہ جو کچھ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے مابین پیش آیا ، اس کے بیان کرنے سے رک جانا چاہیے۔ اور اپنی زبانوں کو ان کے عیوب بیان کرنے سے ؛ اور ان کی شان میں گستاخی کرنے سے پاک رکھنا چاہیے۔ اور ان کا عقیدہ ہے کہ ان تمام پر رحم کی دعا کی جائے ،اور ان تمام سے دوستی رکھی جائے۔‘‘ [2]
امام ابن ابی زید القیروانی رحمۃ اللہ علیہ صحابہ کرام کے حقوق اور ان کے متعلق واجبات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
’’اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرا م رضی اللہ عنہم میں سے کسی ایک کو بھی اچھے لفظوں کے بغیر یاد نہ کیا جائے ۔ اور ان کے باہمی جھگڑوں میں پڑنے سے اجتناب کیا جائے ۔ اور یہ لوگ اس بات کے زیادہ حقدار ہیں کہ ان کے لیے مناسب راہ ِ [تاویل ] تلاش کی جائے، اور ان کے متعلق سب سے اچھا گمان رکھا جائے ۔‘‘[3]
امام ابو عمرو الدانی رحمۃ اللہ علیہ عقیدہ کے بارے میں سلف ِ صالحین رحمۃ اللہ علیہم اجمعین کے اقوال بیان
[1] الابانہ الصغری ص: ۲۶۸۔
[2] عقیدۃ السلف و أصحاب ا لحدیث ص: ۲۹۴۔
[3] مقدمۃ ابن ابی زید ص: ۶۱۔