کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 46
تیسری مبحث : صحابہ کرام کی چپقلشوں سے خاموشی اختیار کرنے کا واجب ہونا : وہ عظیم مبادیات جنہیں اس امت کے سلف نے مقررکیا ہے ؛ اور ان کے بعد آنے والے آئمہ اس پر چلتے رہے ہیں ، اورتمام اہل ِ سنت اس پر کاربند رہے ہیں [وہ]: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی چپقلشوں پر خاموشی اختیار کرنا ؛ اوران تمام کے لیے رحمت کی دعا کرنا ، اور ان سب سے محبت رکھنا ،اور انہیں صرف اچھے لفظوں میں ایسے یاد کرنا ہے جیسے سلف اوران کے بعد کے اہل علم کا طریقہ رہا ہے ۔ حضرت عمر بن عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ سے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اور صفین کے بارے میں ،اور ان کے مابین جھگڑے کے متعلق پوچھا گیا؛ توآپ نے فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ نے اس خون سے میرے ہاتھ کو بچا کر رکھا؛مجھے یہ بات نا پسند ہے کہ میں اپنی زبان اس میں ڈبو دوں ۔‘‘[1] اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا گیا: آپ حضرت علی اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہما کے مابین جھگڑوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟۔ تو آپ نے فرمایا: ’’ میں ان
[1] أخرجہ ابن سعدفی الطبقات ۵/ ۳۰۷؛ السنۃ للخلال ۱/ ۶۲۔