کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 32
3۔:بچوں کو ان کے احترام اور محبت کی تربیت دینا کہ وہ ان کے ساتھ بغیر افراط و تفریط کے محبت سے پیش آئیں ۔ جوکہ ہمارے سلف ِ صالحین کا منہج ہے ۔ امام لالکائی رحمۃ اللہ علیہ نے امام مالک رحمہ اللہ سے روایت کیا ہے : ’’ سلف صالحین اپنے بچوں کو حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے محبت کرنا ایسے سکھاتے تھے جیسے قرآن کی سورت سکھائی جاتی ہے ۔‘‘[1] اور ان امور میں سے کہ جن سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت دل میں مضبوط ہوتی ہے : ان کی محبت کا وہ ثمرہ ہے جو قیامت والے دن اور حشر میں ان کی صحبت [ہمراہی] ؛ اور ان کے ہم جماعت اورجنت میں ان کے ساتھی ہونے کی صورت میں ملے گا۔جیسے کہ بخاری کی روایت کردہ حدیث میں ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( المرء مع من أحب۔))[2] ’’انسان اسی کے ساتھ ہوگا ، جس سے وہ محبت کرتا ہے ۔‘‘ اور دوسری روایت میں ہے : ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی : یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ’’آپ اس آدمی کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جس نے کسی قوم سے محبت کی مگر ان کو پانہیں سکا ؟۔‘‘ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( المرء مع من أحب۔))[3] ’’انسان اسی کے ساتھ ہوگا ، جس سے وہ محبت کرتا ہے ۔‘‘
[1] شرح اصول اعتقاد اہل السنۃ والجماعت ۷/ ۱۲۴۰۔ [2] [ بخاری ح: ۶۱۶۸۔] [3] [ بخاری ح: ۶۱۶۹۔]