کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 30
باطل[غلط عقیدہ و نظریہ]کی وجہ سے باطل ہوگی۔ اور رافضی کی حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت بھی اسی طرح کی ہے ۔ اس لیے کہ وہ ایسی چیز کی وجہ سے محبت کرتے ہیں جوکہ ان پائی نہیں جاتی۔ یعنی کہ ان[حضرت علی رضی اللہ عنہ ]کا امام معصوم ہونے کا؛ اور آپ کی امامت کا واضح حکم موجودہے ۔اوریہ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپ کے علاوہ کوئی بھی امام نہیں ہوسکتا۔ اور [رافضی ]یہ اعتقاد بھی رکھتے ہیں کہ حضرت ابو بکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما ظالم ، سرکش اور کافر تھے۔‘‘
جب قیامت کے دن ان کے لیے واضح ہوجائے گا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ان [ تینوں خلفاء]میں سے کسی ایک سے بھی افضل نہ تھے ، بلکہ حد سے زیادہ وہ ان کے درجہ کے قریب کے انسان تھے؛ اور [خود حضرت علی رضی اللہ عنہ ] ان کی امامت اور فضیلت کا اعتراف کرتے تھے۔ اوروہ معصوم نہیں تھے ؛ نہ ہی پہلے کے خلفاء اور نہ ہی خود حضرت علی رضی اللہ عنہ ۔ اور نہ ہی ان کی امامت کی کوئی وضاحت [حدیث میں ] آئی تھی ؛ توان کے لیے یہ بھی واضح ہوجائے گا کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے محبت نہیں کرتے تھے۔ بلکہ وہ حقیقت میں لوگوں میں سب سے بڑھ کر حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض رکھتے تھے۔‘‘[1]
٭ صحابہ سے محبت کے لوازم
یہ علم حاصل کرنا بھی ضروری ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے وہ
[1] منہاج السنۃ النبویۃ ۴/ ۲۹۳-۲۹۶۔