کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 27
حسن [بصری] رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا گیا : کیاابو بکر و عمر رضی اللہ عنہما سے محبت کرنا سنت ہے ؟۔ آپ نے جواب دیا: ’’ نہیں ؛ بلکہ فرض ہے ۔‘‘[1] اور حضرت مسروق رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ حضرت ابو بکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما کی محبت اور ان کے فضائل معرفت ایمان کا حصہ ہے ۔‘‘[2] حضرت ایوب سختیانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ جس نے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سے محبت کی اس نے دین قائم کردیا؛ اور جس نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے محبت کی اس کے لیے راہ[ہدایت ] واضح ہوگئی ۔ اور جس نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے محبت کی ؛ وہ دین کے نور سے چمک اٹھا ؛ اور جس نے حضرت علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے محبت کی ،اس نے مضبوط رسی کو پکڑ لیا ، اور جس نے کہا : بھلائی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم میں ہے ، وہ انسان نفاق سے بری ہوگیا ۔‘‘[3] حضرت بشر بن حارث رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : میں نے مالک بن مغول رحمۃ اللہ علیہ سے کہا : مجھے وصیت کیجیے ۔ فرمایا: میں تمہیں جناب شیخین حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما سے محبت کی وصیت کرتا ہوں ۔‘‘ کہتے ہیں میں نے [پھردوبارہ] کہا: مجھے وصیت کیجیے ۔ فرمایا: میں تمہیں جناب شیخین حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما سے محبت کی وصیت کرتا ہوں ۔‘‘
[1] شرح اصول أعتقاد أہل سنت ،، ۷/ ۱۲۳۹۔ [2] شرح اصول أعتقاد أہل سنت ،، ۷/ ۱۲۳۹۔ [3] شرح اصول أعتقاد أہل سنت ،، ۷/ ۱۲۴۳۔