کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 24
امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت معاذ بن أنس الجہنی رضی اللہ عنہ سے روایت کیاہے ، بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( من أحب للّٰہ ،وأبغض للّٰہ ، وأعطی للّٰہ ومنع للّٰہ ، فقد استکمل الإیمان۔))[1] ’’ جس نے اللہ کیلئے محبت کی اور اللہ کیلئے نفرت کی ؛ اور اللہ کے لئے دیا ،اور اللہ کے لئے ہی روک لیا ، اس انسان نے ایمان مکمل کرلیا ۔‘‘ اور یہ بات معلوم شدہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم سے؛ محبت مؤمنین سے دوستی کے واجب ہونے کے اس عام حکم میں داخل ہے ۔ بلکہ کسی بھی دوسرے [مؤمن] کی محبت پر ان صحابہ کی محبت؛ فضیلت میں ان کی سبقت اور دین میں ان کی منزلت ؛ اور اللہ تعالیٰ کے ان کو اپنے نبی کی صحبت کے لیے خاص کرنے کی وجہ سے مقدم [آگے اور بڑھ کر ] ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی ایک احادیث میں ان سے محبت کے واجب ہونے کا حکم دیا ہے ۔ اوریہ بھی بتایا ہے کہ ان [صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ] کی محبت ایمان کی نشانی ہے ، اور ان سے بغض و نفرت منافق ہونے کی نشانی ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
[1] أبو داؤد ؛ باب الدلیل علی زیادۃ الإیمان و نقصانہ ‘برقم۴۶۸۳ ‘/المعجم الکبیر‘ برقم ۷۶۱۳۔ صحیح ۔