کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 19
بڑی شفقت والا مہربان ہے۔‘‘ ہمیں تو ان کے لیے استغفار ہی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔جو کوئی ان کوگالی دے ‘یا ان کی شان میں گستاخی کرے ؛ یا ان میں سے کسی ایک کی شان میں گستاخی کرے ‘ وہ سنت پر نہیں ہے ۔ او رنہ ہی اس کا مال ِ فئے میں کوئی حق ہے ۔‘‘[1] امام ابن بطہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اورتمام اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کے مراتب اور منازل کے مطابق درجہ بدرجہ محبت کی جائے گی۔ جیسے اھل بدر ‘ حدیبیہ ‘ اور بیعت ِ رضوان ‘ اورأصحاب ِ احد ۔ یہ اعلی فضائل والے لوگ ہیں ۔ اور ان کی منزلت اونچی ہے۔ جن کو ہر میدان میں سبقت حاصل ہے ۔ اللہ ان سب پر رحم کرے ۔‘‘[2] صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے محبت ‘ دوستی اوردین میں ان کی بلندو بالا منزلت‘اور جو ان سے بغض رکھے ‘ یا ان سے منحرف ہوجائے ؛ اس سے برأت کی اہمیت ؛(اس ) پر اللہ تعالیٰ سے بہت بڑے اجر و ثواب کی امید رکھی جا تی ہے ۔ چونکہ اس معاملہ کی بنیادیں صحیح عقیدہ پر مبنی ہوتی ہیں ، تو میں اس مختصرکتابچہ کے قارئین کے لیے وہ امور پیش کرنا چاہتا ہوں جن کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے بارے میں اعتقاد رکھنا واجب ہے ؛ اوروہ امور اہل سنت و الجماعت کے عقیدہ کی ترجمانی کرتے ہیں ۔
[1] أصول السنۃ أمام أبو بکر الحمیدی ص: ۴۳۔ [2] الإبانہ الصغری ص: ۲۷۱۔