کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 16
بعد لوگوں کے دلوں میں دیکھا۔ [تو جو سب سے بہترین اور عمدہ دل تھے انہیں ]آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی [صحابہ رضی اللہ عنہم ] چن لیے جن کو اس دین کے مدد گار اور اپنے نبی کے وزیر بنادیا۔‘‘[1]
اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دین میں بڑی منزلت ہے ۔اور ہر نیکی اور بھلائی کے کام میں ان کووہ سبقت حاصل ہے جس کی گواہی کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں موجود ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُھٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْھُمْ بِاِحْسَانٍ رَّضِیَ اللّٰہُ عَنْھُمْ وَ رَضُوْا عَنْہُ وَ اَعَدَّ لَھُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَھَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْھَآ اَبَدًا ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ﴾۔[توبہ ۱۰۰]۔
’’ ااور جو مہاجرین اور انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اس سے راضی ہوئے اور اللہ نے ان کیلئے ایسے باغ مہیا کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے۔‘‘
نیز فرمانِ الٰہی ہے :
﴿مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ مَعَہٗ اَشِدَّآئُ عَلَی الْکُفَّارِ رُحَمَآئُ بَیْنَہُمْ تَرَاہُمْ رُکَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ
[1] البغوي فی شرح السنۃ ۱/ ۱۸۷۔