کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 15
مقدمہ الحمد للّٰہ یخلق ما یشاء و یختار ‘ والصلاۃ والسلام الأتمان و الأکملان علی رسولہ المصطفی المختار ؛ و علی آلہ و صحبہ الخیار الأبرار ؛ أما بعد : بیشک اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدایت اور دین حق دیکر بھیجا ؛ اور آپ پر سب سے بہترین کتاب نازل فرمائی ؛ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کے لیے اس امت کے سب سے بہترین لوگوں کو چن لیا تھا۔ جو لوگ اللہ کے اس دین کو لیکر اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت اور ان کے ساتھ مل کر جہاد کے لیے کھڑے ہوئے؛ اور بہترین جہاد کیا؛ یہاں تک کہ جب اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو وفات دے دی؛ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے راضی تھے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد یہ لوگ دین کی نشرواشاعت میں لگ گئے یہاں تک کہ یہ بھی بہترین حال اور أچھی امیدوں کے ساتھ اپنے رب سے جاملے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’بیشک اللہ تعالیٰ نے بنی آدم کے دلوں میں جھانکا ۔ تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دل کو اپنے لیے چن لیا۔ اور اسے نبوت و رسالت سے سرفراز کرکے مبعوث فرمایا؛ اور اسے اپنے علم سے شرافت کی چوٹیوں تک پہنچادیا۔پھر اس کے