کتاب: صحابہ کرام اور عقیدہ اہل سنت والجماعت - صفحہ 10
فرمانِ علی رضی اللہ عنہ
’’میں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کو قریب سے دیکھا ہے۔ میری نگاہ میں ان سا کوئی نہیں ہے۔ وہ صبح کو پراگندہ حال اٹھتے تھے ۔ان کی راتیں بار گاہ الٰہی میں قیام و قعود اور رکوع و سجود کرتے گزرتی تھیں ۔ وہ تمام رات بارگاہ ایزدی میں پیشانیوں کورگڑرگڑکراپنی عاجزی کا اللہ کے سامنے اظہار کیا کرتے تھے۔ مناجات سے ان کی راتیں آباد ہواکرتی تھیں ۔ ان کی دونوں آنکھوں کے درمیان کثرت سجود کی وجہ سے نشان بن گئے تھے۔ اللہ کے عذاب کے خوف اوراس کے ثواب کی امید میں قیام کی وجہ سے ان کی کمریں ایسے خمیدہ ہو گئی تھیں جیسے شدیدہواکے وقت پیڑ جھک جاتا ہے۔ ‘‘ (نہج البلاغۃ، خطبہ نمبر ۹۷)