کتاب: صدارتی خطبات(رحمانی) - صفحہ 91
تابعداری کرو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم تو اس طریقے کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادوں کو پایا، گو ان کے باپ دادے بےعقل اور گم کرده راه ہوں ۔
[اِتَّبِعُوْا مَآ اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَلَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِہٖٓ اَوْلِيَاۗءَ۰ۭ قَلِيْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَ[1]]
ترجمہ:تم لوگ اس کا اتباع کرو جو تمہارے رب کی طرف سے آئی ہے اور اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر من گھڑت سرپرستوں کی اتباع مت کرو تم لوگ بہت ہی کم نصیحت پکڑتے ہو ۔
ان آیات کریمہ میں وحی الہی کے علاوہ پیروی کے ہر راستہ کی نہ صرف صریح نفی موجود ہے بلکہ اسے خلاف عقل و ہدایت قرار دیا گیا ہے تو پھر اپنے اہل حدیث ہونے پر کیوں نہ فخر کروں کہ اس مسلک کی بنیادوحی الہی ہے ؟
اہل حدیث نام میری پہچان ہے ۔
اہل حدیث کی شان میں امام شافعی رحمہ اللہ ودیگر ائمہ کے اقوال
اہل حدیث نام میرے عقیدہ ، عمل ، خلق اور منہج کی صداقت کی ضمانت ہے امام شافعی رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے :
[أھل الحدیث فی کل زمان کالصحابۃ فی زمانھم [2]
یعنی ہر دور میں اہل الحدیث کا وہی مقام و مرتبہ ہے جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اپنے دور میں مقام و مرتبہ تھا ۔
امام شافعی رحمہ اللہ مزید فرماتے تھے :
[1] الاعراف:۳
[2] فضل شرف علم الحدیث ۱؍۱۳ المستخرج علی المستدرک ۱؍۱۳