کتاب: صدارتی خطبات(رحمانی) - صفحہ 71
کی نشاندہی بھی فرمادی اور صحابہ پوچھتے تھے کہ اگر ہم اس دور کو پالیں توہمارے لئے کیاحکم ہے؟ تو آپ اس دور اور اس کے حوادث کے تعلق سے صحابہ کرام کی پوری راہ نمائی فرمادیتے۔
اس سے آپ اندازہ کیجئے کہ ہمارادین کس قدر کامل وشامل اورکافی ووافی ہے۔ قرآن وحدیث کی صورت میںیہ مکمل دین ہمارے تمام امراض کاعلاج اور تمام امورکاپاسبان اورمحافظ ہے۔
دین تمام امور کامحافظ ہے
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مشہور دعاہے:
اللھم اصلح لی دینی الذی جعلتہ عصمۃ امری۔۔۔الحدیث
اے اللہ! میرے لئے میرے دین کوسنواردے کہ اس دین کوتونے میرے تمام امور کامحافظ بنایاہے۔[1]
اس کامعنی یہ ہے کہ حاملین قرآن وحدیث کو ہرطرح سے مطمئن ومسرور ہونا چاہئے، ترقی و ترفع کی منزل طے کرتے ہوئے آگے بڑھتے رہنا چاہئے، اللہ تعالیٰ فرماتاہے:
[وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَاٰمَنُوْا بِمَا نُزِّلَ عَلٰي مُحَمَّدٍ وَّہُوَالْحَقُّ مِنْ رَّبِّہِمْ۰ۙ كَفَّرَ عَنْہُمْ سَـيِّاٰتِہِمْ وَاَصْلَحَ بَالَہُمْ][2] اور جو لوگ ایمان ﻻئے اور اچھے کام کیے اور اس پر بھی ایمان ﻻئے جو محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اتاری گئی ہے اور دراصل ان کے رب کی طرف سے سچا (دین) بھی وہی ہے، اللہ نے ان
[1] صحیح مسلم:۶۹۰۳
[2] محمد:۲