کتاب: صدارتی خطبات(رحمانی) - صفحہ 24
عن ابی ھرۃ رضی اللہ عنہ ‘ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان الاسلام بدا غریبا وسیعودکما بدأ غریبا فطوبی للغرباء ‘‘ [1]
یہ حدیث بالفاظ مختلفہ و با سانید مختلفہ بہت سے صحابہ کرام سے مروی ہے جن میں سے چند کے نام یہ ہیں ۔
انس بن مالک،عبد اللہ بن عمر،ابو سعید الخدری،سلمان الفارسی،ابو الدرداء،ابو امامہ الباھلی، واثلۃبن الاسقع،عبد اللہ بن مسعود،سہل بن سعد الساعدی،جابر بن عبد اللہ الانصاری،سعد بن ابی وقاص اور عبداللہ بن عمرو بن العاص رضوان اللہ علیہم اجمعین۔
اور جن کتب حدیث میں یہ روایت موجود ہے ان میں سے چند کے نام یہ ہیں ۔
صحیح مسلم،مسند احمد،صحیح ابن حبان،المعجم الکبیر للطبرانی، مسند ابی یعلی، شرح السنۃللبغوی،شرف اصحاب الحدیث للخطیب البغدادی، سنن ابن ماجہ،المعجم الاوسط للطبرانی،مسند بزار اور کتاب الغرباء للحافظ ابو بکر وغیرہ . طلبہ اگر اس کی تفصیلی تخریج معلوم کرنا چاہیں تو کتاب الغرباء للحافظ جو شیخ بدر البدر کی تحقیق سے شائع ہوئی ہے کا مطالعہ کریں ۔
حدیث کا سادہ ترجمہ یہ ہے : بے شک اسلام غربت و اجنبیت سے شرو ع ہوا اور جس غربت و اجنبیت سے شروع ہوا اس پر عنقریب لوٹ جا ئیگا پس بشارت ہے جنت کی، غرباء کے لیے۔
ابتلاء،سنتِ الٰہیہ
اس حدیث پر کچھ عرض کرنے سے پیشتر یہ واضح کر دوں کہ اپنے بندوں کو مختلف
[1] صحیح مسلم ۱ /۱۳۰